
غزہ:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیل فلسطین تنازع کے خاتمے کے بعد غزہ کی پٹی کو اسرائیل سے امریکہ منتقل کر دیا جائے گا۔ انہوں نے پہلے کہا تھا کہ امریکہ غزہ کی پٹی پر کنٹرول "حاصل” کر لے گا اور اسے "اپنی ملکیت” میں لے گا۔ امریکی صدر کے ان الفاظ پر عالمی برادری کی جانب سے بڑے پیمانے پر تنقید کی گئی ۔ مقامی وقت کے مطابق 6 فروری کو فلسطینی ایوان صدر کے ترجمان نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ فلسطین اپنی زمین اور تاریخ فروخت نہیں کرے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی عوام کے حقوق پر نہ کوئی سمجھوتہ کیا جا سکتاہے اور نہ ہی اسے سودے بازی کی چپس کے طور پر استعمال کیا جا سکتاہے ۔ غزہ کی پٹی ہو یا مغربی کنارے، فلسطینی عوام نے اپنے جائز حقوق کے دفاع کے لیے عظیم قربانیاں دی ہیں اور عوام فلسطینی سرزمین کے ایک انچ سے بھی دستبردار نہیں ہوں گے ۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ فلسطینی حکومت اور عوام ماضی کی تباہ کاریوں کو دوبارہ نہیں ہونے دیں گے۔
اسی دن حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ امریکہ کے یہ ریمارکس غزہ کی پٹی پر قبضے کے اپنے ارادے کا کھلے عام اعلان کرنے کے مترادف ہیں جو کہ قطعی طور پر ناقابل قبول ہے۔