پاکستانٹاپ سٹوری

طاقت کے تمام مراکز کو مل کر ملک کے حالات بہتر بنانے چاہییں، خواجہ آصف

اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ میں مذاکرات کے خلاف نہیں ہوں، لیکن یہ سوال بنتا ہے کہ ایک شخص جو ہمارے ساتھ ہاتھ ملانے سے انکاری تھا اسے 15 روز میں کیا ہوگیا کہ بات چیت کے لیے رضا مندی ظاہر کردی، صرف سیاسی جماعتوں ہی نہیں طاقت کے تمام مراکز کو مل کر ملک کے حالات بہتر بنانے چاہییں۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عمران خان کے مؤقف میں جو تبدیلی آئی یہ مکمل یوٹرن ہے، اسی لیے میں نے حکومت کو محتاط رہنے کا کہا۔

انہوں نے کہاکہ مجھے پی ٹی آئی کی سنجیدگی میں کمی نظر آرہی ہے، عمران خان اگر ہمیں اسٹیبلشمنٹ کا ایلچی سمجھتے ہیں تو آج ہم سے ہی مذاکرات پر آمادہ کیوں ہیں۔

خواجہ آصف نے کہاکہ میں کسی کو قید میں رکھنے کے حق میں نہیں ہوں، اگر لیڈرشپ نے اجازت دی تو سیاست کو ضرور خیرباد کہہ دوں گا۔

وزیر دفاع نے کہاکہ پی ٹی آئی کی بے صبری دیکھیں کہ اب یہ ہمارے ذریعے ہی اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کرنے کو تیار ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی آج بھی لگی ہوئی ہے کہ لوگ باہر سے پیسے نہ بھیجیں لیکن بات یہ ہے کہ لوگ ہمارے لیے نہیں بلکہ اپنی فیملی کے لیے پاکستان پیسے بھیجتے ہیں، کل سال کے آخری دن ترسیلات زر کی تفصیلات آجائیں گے، اور امید ہے کہ گزشتہ ماہ سے بہتر نمبر ہوں گے۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان مذاکرات میں مینڈیٹ والی بات سے پیچھے ہٹ گئے ہیں، اب دیکھتے ہیں کہ ان کے دیگر دو مطالبات پر کیا ہوتا ہے۔

وزیر دفاع نے کہاکہ پاکستان کا نیوکلیئر پروگرام آج سے نشانہ نہیں ہے، ایٹمی دھماکے کرنے کے وقت بھی نواز شریف کو پانچ ارب ڈالر کی آفر ہوئی تھی۔

انہوں نے کہاکہ ایٹمی اور میزائل پروگرام پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا کیونکہ ہمیں اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے، ہم کسی کے لیے خطرہ نہیں ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ عمران خان کو اب یہ ذمہ داری لینی چاہیے کہ ان کی حکومت میں طالبان کو واپس لاکر بسایا گیا جس کا خیمازہ آج ہم بھگت رہے ہیں۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker