جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ نے قائم مقام صدر ہان ڈیوک سو کے مواخذے کی قرارداد 192 ووٹوں سے منظور کر لی۔ جنوبی کوریا کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ پارلیمنٹ نے صدر اور قائم مقام صدر کا دو ہفتے کے وقفے سے مواخذہ کیا ہے۔ اس کے بعد ہان ڈیوک سو نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔
جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ کے 192 افراد نے ووٹنگ میں حصہ لیا لیکن حکمران جماعت کے کسی رکن نے حصہ نہیں لیا۔ ووٹنگ شروع ہونے سے قبل جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا کہ وزیر اعظم ہان ڈیوک سو، جو صدر کے طور پر کام کر رہے ہیں، کا مواخذہ اس صورت میں منظور تصور ہو گا جب فعال قانون سازوں میں سے نصف سے زیادہ حق میں ووٹ دیں گے، یعنیٰ 151 لوگ حق میں ووٹ دیں گے۔ جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ نے 26 دسمبر کو ایک کل رکنی اجلاس منعقد کیا اور آئینی عدالت کے تین ججوں کی تقرری کی منظوری کے لیے ووٹ دیا۔ متعلقہ طریقہ کار کے مطابق، قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی عدالت میں ججوں کی تقرری کی منظوری کے بعد، وزیر اعظم ہان ڈیوک سو، جو اس وقت صدر کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں، کی باضابطہ منظوری بھی لازم ہے ۔ ہان ڈیوک سو نے اس سے قبل 26 تاریخ کو کہا تھا کہ آئینی عدالت کے ججوں کی تقرری پر پہلے حکمران اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان اتفاق ہونا چاہیے، ورنہ وہ تقرری کو ملتوی کر دیں گے۔