بیجنگ(شِنہوا)چین نے اپنے طبی شعبے کو وسعت دینے کی غرض سے کچھ بڑے شہروں میں مکمل طور پر غیر ملکی ملکیت کے ہسپتالوں کے قیام کی اجازت دینے کا منصوبہ پیش کردیا ہے۔
نیشنل ہیلتھ کمیشن(این ایچ سی) اور 3 دیگر سرکاری اداروں کی جانب سے جاری کردہ آزمائشی ورک پلان کے تحت یہ منظوری بیجنگ،تیانجن،شنگھائی، نان جنگ،سوژو،فوژو،گوانگ ژو اور شین زین کے علاوہ جزیرہ نما صوبے ہائی نان کے لئے دی گئی ہے۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی قیادت کی جانب سے جولائی میں منظور کی گئی بڑی اصلاحاتی قرارداد میں ٹیلی مواصلات اور طبی خدمات کے ان شعبوں کی نشاندہی کی گئی تھی جنہیں وسعت کی ضرورت ہے۔
جمعہ کو جاری کردہ ورک پلان کی وضاحت کرتے ہوئے این ایچ سی کا کہنا ہے کہ 2 شعبوں میں مقامی منڈی کی مانگ زیادہ ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی گہری دلچسپی ہے۔
سال 2000 کے بعد سے چین نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے ساتھ مشترکہ طور پر طبی اداروں کے قیام کی اجازت دے رکھی ہے۔20 سال سے زائد ترقی کے بعد اس وقت ملک میں 60 سے زائد غیر ملکی سرمایہ کاری کے حامل مشترکہ طبی منصوبے موجود ہیں۔
ورک پلان میں واضح طور پر چینی ادویات کے ہسپتال شامل نہیں کئے گئے جبکہ سرکاری ہسپتالوں کا غیر ملکی ملکیتی حصول ممنوع قرار دیا گیا ہے۔
غیر ملکی ملکیتی ہسپتالوں کو عمومی،خصوصی اور بحالی کے ہسپتالوں کے طور پر کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
ورک پلان میں کچھ شرائط بھی شامل کی گئی ہیں۔ مثال کے طور پر ایسے ہسپتالوں کو اہم طبی یا اخلاقی خطرات کی حامل طبی سرگرمیاں انجام دینے سے روکا گیا ہےجس میں انسانی اعضاء کی پیوند کاری شامل ہے۔