بیجنگ(شِنہوا)تھنک ٹینک کی نئی جاری کردہ رپورٹ نے ان پہلوؤں کو اجاگر کیا ہے کہ کس طرح چینی جدیدیت انسانی ترقی کا نیا ماڈل پیش کر رہی ہے اور یہ جدیدیت کے مغربی ماڈل سے مختلف ایک نیا منظر پیش کرتے ہوئے ترقی پذیر ملکوں کو آزاد ترقی کا نیا موقع فراہم کر رہی ہے۔
’’انسانی ترقی کا نیا ماڈل اور اس کی عالمی اہمیت‘‘ کے عنوان سے یہ رپورٹ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف پارٹی ہسٹری اور شِنہوا نیوز ایجنسی کے تحت کام کرنے والے تھنک ٹینکس نے مشترکہ طور پر تیار کی۔ یہ رپورٹ 11 اور 12 نومبر کو برازیل کے شہر ساؤ پولو میں ہونے والے گلوبل ساؤتھ اینڈ میڈیا تھنک ٹینک فورم کے دوران پیش کی گئی۔
رپورٹ میں انسانی ترقی کے مشترکہ چیلنجز کا جائزہ لیا گیا۔ رپورٹ میں وضاحت کی گئی کہ کس طرح جدیدیت دنیا بھر بالخصوص عالمی جنوب کے ملکوں کے لئے جدیدیت کی کوششیں آگے بڑھانے کے لئے اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق جدیدیت کا چینی راستہ مادی، سیاسی، ثقافتی، اخلاقی، سماجی اور ماحولیاتی لحاظ سے مربوط پیش رفت پر مشتمل ہے۔ یہ ایک ایسے ترقیاتی خیال پر مبنی ہے جس میں دولت کے برعکس لوگوں کو ترجیح دی جاتی ہے اور تقسیم کے بجائے مشترکہ خوشحالی کو فروغ دیا جاتا ہے۔ اس میں مادہ پرستی کے بجائے لوگوں کی آزاد اور بہتر ترقی پر زور دیا جاتا ہے اور بالادستی پر تمام اقوام میں مساوات اور مشترکہ ترقی کی حمایت کی جاتی ہے۔
رپورٹ میں چین کی جدیدیت میں انسانی ترقی کا نیا ماڈل پیش کئے جانے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ماڈل کی بنیاد چینی حالات پر مبنی ہے جبکہ اس میں دیگر ملکوں کے تجربے سے بھی استفادہ کیا گیا ہے۔ یہ ماڈل نا صرف چینی عوام کو خوشی اور فلاح پیش کرتا ہے بلکہ دنیا کی مشترکہ خوشحالی کو بھی بھرپور فروغ دیتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عالمی معاشی ترقی کے اہم محرک کے طور پر چین دنیا کی معیشت کی سالانہ ترقی میں تقریباً 30 فیصد حصہ ڈالتا ہے۔ چین 140 سے زائد ممالک اور خطوں کا بنیادی تجارتی شراکت دار ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چینی جدیدیت کی شاندار کامیابیاں ظاہر کرتی ہیں کہ جدیدیت کئی طریقوں سے حاصل کی جاسکتی ہے۔