اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں چینی مندوب نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ سمیت دیگر انسانی ہمدردی کے اداروں کے ساتھ جامع تعاون کرے تاکہ انسانی ہمدردی کے اداروں کی حفاظت اور ان سے ملنے والی سہولت کو یقینی بنایا جا سکے۔
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو زونگ نے اپنی تقریر میں کہا کہ غذا انسان کی بنیادی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ انسانی مسائل پر سیاست نہیں کی جا سکتی اور بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال نہیں کیا جا سکتا کیونکہ یہ بین الاقوامی انسانی قانون کی بنیادی لکیر ہے تاہم غزہ میں 13 ماہ سے جاری تنازع کے دوران شہریوں کو بار بار ان کی بنیادی ضروریات سے محروم رکھا گیا اور انسانیت کی نچلی سے نچلی سطح کو بار بار پامال کیا گیا۔
چینی مندوب نے کہا کہ پچھلے ایک سال کے دوران، اسرائیل نے غزہ پر بہت زیادہ بمباری کی ہے ، ہسپتالوں، اسکولوں اور پناہ گزینوں کے کیمپوں پر حملے کیے، خوراک، ادویات اور ایندھن کی سپلائی منقطع کی اور شہریوں کو بڑے پیمانے پر نقل مکانی پر مجبور کیا۔یہ کارروائیاں ایک بڑی انسانی تباہی کا باعث بنیں جس میں زیادہ تر شہری ہلاکتوں میں خواتین اور بچے شامل تھے۔
چینی مندوب نے نشاندہی کی کہ غزہ تک انسانی امداد کو وسعت دینے میں سب سے بڑا چیلنج سامان کی ناکافی فراہمی نہیں بلکہ انسانی بنیادوں پر محدود رسائی ہے۔چین نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ تمام کراسنگ پوائنٹس کو فوری طور پر کھولے اور غزہ میں انسانی امداد کے داخلے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرے۔