اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ اگرچہ سکیورٹی اداروں کے اعلیٰ حکام اور متعلقہ سیاسی طبقے نے لبنان میں حزب اللہ کے خلاف پیجر دھماکوں کے آپریشن اور حزب اللہ کے اس وقت کے رہنما حسن نصراللہ کے قتل کی مخالفت کی تھی لیکن انہوں نے کارروائی پر اصرار کیا۔نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ کابینہ میں مخالفت کی ایک وجہ امریکا کی جانب سے تعاون نہ کرنا تھا جسے انہوں نے نظر انداز کیا ۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق مذکورہ بیان کو یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ پیجر دھماکوں کے ذمہ دار نیتن یاہو ہیں ۔ یاد رہے کہ ستمبر میں لبنان کے کئی علاقوں میں بڑے پیمانے پر مواصلاتی آلات کے دھماکوں میں بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئی تھیں۔ لبنان میں حزب اللہ نے کہا تھا کہ اسرائیل اس واقعے کا ذمہ دار ہے لیکن اسرائیل نے اس وقت اس پر کوئی عوامی تبصرہ نہیں کیا تھا۔