اسلام آباد: پاکستان نے امریکی ایوان نمائندگان کی جانب سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کیلئے صدر جوبائیڈن کو لکھے گئے خط پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہنا تھا ایس سی او اجلاس کے دوران وزیراعظم شہباز شریف اور روسی وزیراعظم کی تفصیلی بات ہوئی، کسی کے دورہ پاکستان کی خبر کی تصدیق نہیں کر سکتی۔
ان کا کہنا تھا یہ روایتی عمل ہے کہ وفود ظہرانے اور عشائیے پر بات چیت کریں، پاک بھارت وزرائے خارجہ کے درمیان ایس سی او سمیت کوئی باضابطہ ملاقات نہیں ہوئی، رسمی اور تہنیتی جملوں کا تبادلہ روایت ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا پاکستان کو برکس اجلاس میں مدعو نہیں کیا گیا، پاکستان برکس کا رکن نہیں ہے، پاکستان نے برکس کی رکنیت کے لیے درخواست دی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے امریکی ارکان کانگریس کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے صدر جو بائیڈن کو لکھے گئے خط پر ردعمل میں کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ تعلقات کو اہمیت کی نظر سے دیکھتا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا پاکستان کے داخلی امور پر تبصرے سفارتی آداب اور ریاستی تعلقات کے منافی ہیں، یہ خطوط پاکستان کی سیاسی صورتحال کی غلط آشنائی پر مبنی ہیں۔