کازان:
چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے 16 ویں برکس سربراہ اجلاس کے "لارج گروپ”مذاکرات میں شرکت کی۔بدھ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق
شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ اس وقت دنیا بدامنی اور تبدیلی کے ایک نئے دور میں داخل ہو چکی ہے اور اسے ایک اہم انتخاب کا سامنا ہے۔ صرف مشترکہ، جامع، تعاون پر مبنی اور پائیدار سلامتی کے تصور پر عمل کرکے ہی ہم عالمگیر سلامتی کی راہ پر گامزن ہوسکتے ہیں۔ ہمیں امن کے برکس کی تعمیر اور مشترکہ سلامتی کے محافظ بننے کی ضرورت ہے۔ یہ ضروری ہے کہ ” جنگی اثرات کے عدم پھیلاو ، جنگی کشیدگی میں عدم اضافے اور تمام فریقوں کی جانب سے عدم اشتعال” کے تین اصولوں پر قائم رہتے ہوئے یوکرین میں بحرانی صورتحال کو جلد از جلد کم کرنے کو فروغ دیا جائے۔ ہم غزہ میں جلد از جلد جنگ بندی کو فروغ دیں اور مسئلہ فلسطین کے جامع، منصفانہ اور دیرپا حل کے حصول کے لیے مسلسل کوششیں کریں ۔
شی جن پھنگ نے اس بات کی نشاندہی کی کہ ہمیں ” جدت طرازی پر مبنی برکس” کی تعمیر کرکے اعلیٰ معیار کی ترقی میں پیش پیش ہونا چاہئے۔ چین نے حال ہی میں مصنوعی ذہانت کی ترقی اور تعاون کے لئے چین برکس مرکز قائم کیا ہے ، اور گہرے سمندر کے وسائل کے لئے برکس بین الاقوامی تحقیقی مرکز ، برکس خصوصی اقتصادی زونز کے لئے چین تعاون مرکز ، برکس چین مرکز برائے صنعتی صلاحیت ، اور برکس ڈیجیٹل انڈسٹری ماحولیاتی تعاون نیٹ ورک قائم کرے گا۔تمام فریقوں کو فعال طور پر حصہ لینے کے لئے خوش آمدید کہا جاتا ہے۔