بیجنگ:چین کی نیٹ ورک سکیورٹی ایجنسیوں نے امریکہ کے”وولٹ ٹائیفون” ایکشن پلان سے متعلق ایک خصوصی رپورٹ جاری کی۔اس حوالے سے چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے کہا کہ متعلقہ چینی ایجنسیوں نے اس سے قبل دو رپورٹس جاری کی ہیں جن میں انکشاف کیا گیا ہے کہ نام نہاد "وولٹ ٹائیفون” دراصل ایک بین الاقوامی "رینسم ویئر "تنظیم ہے اور امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں اور سائبر سیکیورٹی کمپنیوں نے کانگریس کے بجٹ فنڈز اور سرکاری معاہدوں کے حصول کے لیے غلط معلومات پھیلائیں اور چین کومورد الزام ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ سے کچھ چونکا دینے والے حقائق بے نقاب ہوئے ہیں ۔
سب سے پہلے، امریکہ نے جدید تکنیکی ذرائع کا استعمال کر کے دنیا کو یہ بتایا ہے کہ دوسرے ممالک نے سائبر حملے کیے ہیں۔
دوسری حقیقت یہ ہے کہ امریکہ نے آبدوز فائبر آپٹک کیبلز کی مدد سے دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر منظم نیٹ ورک کی نگرانی اور رازوں کی چوری کی ہے۔
تیسر ی یہ کہ امریکہ کی جانب سے جرمنی جیسے اتحادیوں سے خفیہ معلومات کی چوری کبھی نہیں رکی۔
اور چوتھی حقیقت یہ ہے کہ امریکہ کی کچھ بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں آہستہ آہستہ امریکی حکومت کی شراکت دار بن گئی ہیں۔
چینی ترجمان نے کہا کہ چین اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ رویے کی مذمت کرتا ہے اور امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ فوری طور پر دنیا بھر میں سائبر حملے اور سائبر سیکیورٹی کی آڑ میں چین کو بدنام کرنا بند کرے۔