بین الاقوامی

فرانس کی قومی اسمبلی کے انتخابات میں اب تک انتہائی دائیں بازو کی نیشنل الائنس کی برتری

⁠⁠⁠⁠⁠⁠⁠

فرانس کی قومی اسمبلی کے انتخابات میں ووٹنگ کا پہلا مرحلہ ختم ہو گیا۔
ابتدائی ووٹوں کی گنتی سے پتہ چلتا ہے کہ انتہائی دائیں بازو کی نیشنل الائنس کو 33 فیصد ووٹوں کے ساتھ برتری حاصل ہے۔
بائیں بازو کا اتحاد “نیو پاپولر فرنٹ” 28.5 فیصد ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر ہےجبکہ حکمران بعث پارٹی اور مرکزی اتحاد 22 فیصد ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔

اطلاع کے مطابق پہلے مرحلے میں رائے دہندگان کا ٹرن آؤٹ 69.7 فیصد تھا، جو 1986 کے پارلیمانی انتخابات کے بعد سے سب سے زیادہ ہے۔ ابتدائی ووٹوں کی گنتی کے مطابق، فرانسیسی پولنگ ایجنسی ایلابے کا اندازہ ہے کہ انتہائی دائیں بازو کی نیشنل الائنس کو قومی اسمبلی میں 260 سے 310 نشستیں حاصل ہونے کی توقع ہے، جو بھاری اکثریت ہے۔ بائیں بازو کے اتحاد نیو پاپولر فرنٹ کو 115 سے 145 نشستیں ملنے کا امکان ہے۔حکمراں بعث پارٹی اور مرکزی اتحاد 90 سے 120 نشستیں حاصل کر سکتے ہیں۔

فرانس کی قومی اسمبلی کے انتخابات میں قومی اسمبلی کے 577 ارکان پانچ سال کی مدت کے لیے منتخب ہوں گے۔ انتخابات میں دو مراحل کی رائے شماری کا نظام اپنایا جاتا ہے، جن امیدواروں کو ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں نصف سے زیادہ ووٹ ملتے ہیں، وہ براہ راست منتخب ہوتے ہیں۔ اگر کسی بھی امیدوار کو اکثریت حاصل نہیں ہوتی تو جس امیدوار کو حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کے کم از کم 12.5فیصد کی حمایت حاصل ہوتی ہے وہ ووٹنگ کے دوسرے مرحلے میں آگے بڑھتا ہے ، جہاں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والا امیدوار منتخب ہوتا ہے۔

ووٹنگ کا دوسرا مرحلہ 7 جولائی کو منعقد ہوگا۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker