لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی ) کے بانی رکن اورمعروف قانون دان حامد خان کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے کہا تھا قمرباجوہ کو چھوڑدیں وہ اب ریٹائرہوگئے ہیں، بات کو نہ بڑھائیں۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو میں حامد خان کا کہناتھا کہ 9مئی واقعات کو چیئرمین پی ٹی آئی سے نہیں جوڑسکتےوہ تو زیرحراست تھے۔
معروف قانون دان نے بتایا کہ اب جوسلطانی گواہ بننے کو تیار ہیں یہ وہ لوگ ہیں جواسی لیےپالے جاتے ہیں، یہ لوگ پہلے کہتے تھے یہ نہیں ہوا، اب کہتے ہیں یہ ہوا ہے تو ان کی کیا کریڈیبلٹی ہے۔
حامد خان کا چیئرمین پی ٹی آئی سے گفتگو کے بارے میں بتاتے ہوئے کہنا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے کہا تھا عدلیہ، الیکشن کمیشن سے نہ بگاڑیں لیکن اسوقت پی ٹی آئی چیئرمین کو جو مشورے دینے والے تھے وہ بات بڑھاتے تھے ، میرے سامنے تو چیئرمین اتفاق کرتے تھے لیکن بعد میں آنیوالے معاملہ الجھا دیتے تھے۔
ان کا مزید بتانا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے کہا تھا قمرباجوہ کو چھوڑدیں وہ اب ریٹائرہوگئے ہیں ، غیرضروری لوگوں کے نام لے کر بات کو نہ بڑھائیں۔
انتخابات کے حوالے سے پی ٹی آئی بانی رکن نے کہا کہ پی ٹی آئی بڑی جماعت ہے اس کے بغیر انتخابات کی کوئی ساکھ نہیں ہوگی۔
نواز شریف کا حوالہ دیتے ہوئےحامد خان نے کہا کہ نواز شریف جب زیرعتاب تھے تو اس وقت ان کی جماعت کو الیکشن میں پوری آزادی تھی، میاں صاحب کی طرح پی ٹی آئی سربراہ کو چیئرمین نہ بھی مانیں پھربھی وہی اتھارٹی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 2008 کی وکلا تحریک کی طرح وکلا میں کچھ بظاہر ہمارے ساتھ ہیں مگر اندر سے نہیں، ہمیں ایسے لوگوں کا پتہ ہے، کچھ وکلا چہرہ چھپانے کیلئے 90 دن میں الیکشن کا کہتے ہیں۔