
گوجرانوالہ میڈیکل کالج میں زیرتعلیم دو فلسطینی طلبہ کو تیز دھار آلے سے زخمی کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق دونوں طلبہ کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی گئی۔
پولیس کے مطابق کچھ اوباش لڑکے ان دونوں غیر ملکی طالب علموں کی ساتھی طالبات سے چھیڑ چھاڑ میں ملوث تھے تاہم منع کرنے پر حملہ کردیا گیا۔
پولیس ترجمان کے مطابق دونوں زخمی طلبا کو بروقت ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ 6ملزمان کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج کر کے کارروائی شروع کر دی۔
’پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے طلبا کو ریسکیو کیا اور تمام ملزمان کو گرفتار کر لیا۔‘
خلدون الشیخ نامی طالب علم نے تھانہ اروپ میں ایف آئی آر درج کر کے کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔
ایف آئی آر کے مطابق گزشتہ شام آٹھ بجے مقدمے میں نامزد افراد نے کمرے میں آ کر خلدون الشیخ اور عبدالکریم سے جھگڑا کرنا شروع کیا۔
’ہمیں زدوکوب بھی کیا گیا، ہم بھاگ کر دوسرے کمرے میں چلے گئے۔ تھوڑی دیر بعد یہ ہمارے پیچھے اسلحے، تیز دھار چھری اور شیشے کی بوتل لے کر آئے اور ہمیں جان سے مارنے کی کوشش کی جس سے میں اور عبد الکریم شدید زخمی ہو کر زمین پر گر گئے۔‘
ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے کہ جھگڑے کے دوران شور سن کر بلڈنگ میں رہائش پذیر افراد اکٹھے ہو گئے جنہوں نے ان فلسطینی طلبا کی جان بچائی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والے غیرملکی طالب علم خلدون شیخ اور عبدالکریم گوجرانوالا میڈیکل کالج کے قریب کرائے کے ایک فلیٹ میں رہتے تھے۔
اس حوالے سے پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ابھی تفتیش جاری ہے. واقعے کو 24 گھنٹے ہی ہوئے ہیں۔ ابتدائی طور پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ غیرملکی طالبات کو چھیڑنے کا معاملہ تھا جس پر جھگڑا ہوا لیکن حتمی طور پر ایسا کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ جب تفتیش مکمل ہوگی تو جھگڑے کی وجہ سامنے آجائے گی۔‘
پولیس کا کہنا ہے کہ اوباش طلبا کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے جبکہ فلسطینی طلبا محفوظ ہیں۔
’دونوں فلسطینی طلبا کو زخم آئے ہیں لیکن انہیں مقامی ہسپتال میں ابتدائی طبی امداد دی گئی اور اب ان کی صحت بہتر ہے۔ دونوں طالب علموں نے کھانا کھایا اور پھر پولیس کے سامنے بیان بھی قلمبند کیا۔