تازہ ترینٹاپ سٹوری

ججز کے خط کا معاملہ سنگین، فل کورٹ اجلاس کل پھر متوقع، وزیراعظم چیف جسٹس سے ملیں گے

اسلام آباد (سب نیوز )وزیراعظم شہباز شریف کل چیف جسٹس سے سپریم کورٹ میں ملاقات کرینگے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں اسلام آباد ہائیکورٹ ججز کے خط پر گفتگو ہوگی، جبکہ ملاقات میں اٹارنی جنرل اور وزیر قانون بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہونگے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں اسلام آباد ہائیکورٹ ججز کے خط پر گفتگو کے ساتھ ساتھ وزیراعظم ٹیکسوں سے متعلق کیسز کے جلد فیصلوں کی درخواست کرینگے، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ملاقات کی تصدیق کر دی۔

ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ اٹارنی جنرل اور وزیر قانون نے آج وزیر اعظم سے ملاقات بھی کی ہے۔ وزیر اعظم سے ملاقات سے قبل اٹارنی جنرل نے چیف جسٹس پاکستان سے بھی ملے تھے۔دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ ججز کی جانب سے لکھے گئے خط پر سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی زیر صدارت دو گھنٹے سے زائد جاری رہنے کے بعد اختتام پذیر ہوگیا ہے۔ اجلاس میں معاملہ فل کورٹ بنچ اور سپریم جوڈیشل کونسل میں لے جانے پر غور کیا گیا ہے، جبکہ ججز نے خط پر اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں معاملہ فل کورٹ بنچ اور سپریم جوڈیشل کونسل میں لے جانے پر غور کیا گیا۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ سپریم کورٹ ججز کا فل کورٹ اجلاس کل دوبارہ ہونے کا امکان ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کے خط کے معاملے پر پاکستان بار کونسل نے بھی 5 اپریل کو ایگزیکٹو کمیٹی کا اہم اجلاس طلب کر لیا ہے، جس میں پاکستان بار کونسل موجودہ صورتحال پر آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ کرے گی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز نے سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ ہم جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی کے تحقیقات کرانے کے مقف کی مکمل حمایت کرتے ہیں، اگر عدلیہ کی آزادی میں مداخلت ہو رہی تھی تو عدلیہ کی آزادی کو انڈرمائن کرنے والے کون تھے؟ ان کی معاونت کس نے کی؟ سب کو جوابدہ کیا جائے تاکہ یہ عمل دہرایا نہ جا سکے، ججز کے کوڈ آف کنڈکٹ میں کوئی رہنمائی نہیں کہ ایسی صورتحال کو کیسے رپورٹ کریں۔ خیال رہے کہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کے خفیہ اداروں کے عدالتی معاملات میں مداخلت سے متعلق خط پر فل کورٹ اجلاس طلب کیا ہے۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker