تجارتتازہ ترین

نوجوان نسل کو تعلیم یافتہ بنانے کیلئے تعلیمی بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے۔ احسن بختاوری

قوم کو تعلیم یافتہ بنائے بغیر پاکستان ترقی کی دوڑ میں آگے نہیں بڑھ سکتا ۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہر
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تعلیم کا عالمی دن منانے کیلئے تقریب کا انعقاد
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تعلیم کا عالمی دن منانے کے حوالے سے ایک تقریب منعقد ہوئی۔ادارہ فروغ قومی زبان کے ڈائریکٹر جنرل اور پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہر مہمان خصوصی تھے۔ ہمدرد یونیورسٹی کے ڈائریکٹر جنرل امتیاز حیدر، تاجر برادری اور اسلام آباد یوتھ اسمبلی کے نمائندگان سمیت دیگر نے تقریب میں شرکت کی۔
ا پنے استقبالیہ خطاب میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں لیکن تعلیم کیلئے جی ڈی پی کا 2فیصد سے بھی کم بجٹ مختص کیا جاتا ہے جس وجہ سے کروڑوں بچے تعلیم سے محروم رہتے ہیں۔ لہذا حکومت تعلیم کیلئے بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کرے تا کہ تعلیم یافتہ نوجوان پاکستان کی معاشی ترقی میں اپنا فعال کردار ادا کر سکیں۔ مساجد کو تعلیم کیلئے استعمال کر کے سکولوں سے باہر بچوں کا تعلیم یافتہ بنانے پر توجہ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 2 کروڑ 60 لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں جو ہم سب کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ ان بچوں کی تعلیم پر توجہ نہ دی گئی تو یہ معیشت پر بوجھ بن جائیں گے جبکہ ایسے بچوں کے انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کے آلائے کار بننے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں جس سے معاشرہ امن وامان کے مسائل کا شکار ہو سکتا ہے۔ حکومت آئی ٹی اور ٹیکنیکل تعلیم پر زیادہ توجہ دے تا کہ پاکستان ترقی کی دوڑ میں تیزی سے آگے بڑھ سکے۔بزنس کمیونٹی خستہ حال سکولوں کی حالت بہتر بنانے میں حکومت کے ساتھ تعاون کیلئے تیار ہے۔
ادارہ فروغ قومی زبان کے ڈائریکٹر جنرل اور پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہر نے کہا کہ قوم کو تعلیم یافتہ بنائے بغیر پاکستان ترقی کی دوڑ میں آگے نہیں بڑھ سکتا۔ علم کو صرف دنیاوی فوائد کے حصول کا ذریعہ نہ سمجھا جائے بلکہ علم ایک روشنی ہے جو روح کو بیدار کرتی ہے اور سنوارتی ہے۔ ہمیں اپنے ملک کی برائیاں بیان کرنے کی بجائے اس کی اچھائیاں اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ جو مواقع پاکستان میں ہیں دنیا میں کہیں نہیں ہیں۔جو آزادی پاکستان میں حاصل ہے کسی اور ملک میں نہیں ہوتی۔ یونیورسٹیوں کے پاس بجٹ نہیں ، پاکستان کی یونیورسٹیاں جہاد کر رہی ہیں۔دنیا میں کوئی ملک ایسا نہیں ہے جس نے بیرونی کلچر اور زبان اپنا کر ترقی کی ہو۔ہمیں انگریزی کے ساتھ ساتھ اپنی مادری زبان میں تعلیم کے فروغ پر توجہ دینی چاہیے۔ ایک رودار، برداشت اورتحمل والی قوم تیار کرنے کیلئے فنون لطیفہ، شاعری ، ادب، موسیقی اور مصوری کو بھی بہتر فروغ دینے کی ضرورت ہے ۔
ہمدرد یونیورسٹی کے ڈائریکٹر جنرل امتیاز حیدر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کو بہتر تعلیم فراہم کر کے ہی معاشرے سے تعصب ، نفرت، عدم مساوات اور دیگر منفی عناصر کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔ یونیورسٹیوںاور چیمبرز آف کامرس کے درمیان قریبی تعاون بڑھا کر معیشت کیلئے فائدہ مند نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔کاروبار اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے ملک میں پالیسیوں کا تسلسل بہت ضروری ہے، حکومتیں تبدیل ہونے سے پالیسیاں تبدیل نہیں ہونے چاہیں۔ جیسی پالیسیاں اور فیصلے کرینگے، ویسے ہی نتائج ملیں گے لہذا تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے تعلیمی پالیسی سمیت دیگر پالیسیاں تشکیل دی جائیں تو بہتر نتائج برآمد ہوں گے۔بزنس مین معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں لہذا ان کو معاشرے میں بہتر مقام دینے کی ضرورت ہے۔
چیمبر کے نائب صدر انجینئر اظہر السلام نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کو شرح خواندگی بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ تعلیم کیلئے بجٹ بڑھا کا جی ڈی پی کا کم از کم 10فیصد کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبہ تعلیم کو فروغ دینے میں حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کرے۔
چیمبر کے سابق صدر اور یو بی جی پاکستان کے سیکرٹری جنرل ظفر بختاوری نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ بچوں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ بہتر تربیت پر خصوصی توجہ دی جائے تا کہ انسان انسان کی عزت کرے ۔ سکولوں سے باہر بچوں کو سکولوں میں لانے کیلئے ایمرجنسی پلان نافذ کرنے کی ضرورت ہے اور حکومت اس سلسلے میں سنجیدہ اقدامات کرے۔ اسلام آباد میں ایک ماڈل سکول اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے حوالے کیا جائے ۔ بزنس کمیونٹی سکول کو بہتر انداز میں چلانے کے ساتھ ساتھ تمام اخراجات برداشت کرنے کو تیار ہے۔ تمام تعلیمی اداروں میں ڈبل شفٹ اور ایوننگ کلاسز کا آغاز کیا جائے۔ نوجوان نسل میں بزنس مین کو ایک رول ماڈل کے طور پر فروغ دینے کی ضرورت ہے جس سے نوجوان کاروبار کی طرف راغب ہوں گے اور معیشت بہتر ترقی کرے گی۔
عدنان مختار، محترمہ آفراز سیال اور محترمہ فاطمہ حسن نے بھی تقریب سے خطاب کی۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker