
الیکشن میں ایک ماہ سے کم وقت رہ گیا ہے لیکن بیشتر پارٹیوں نے ابھی تک اپنا منشور پیش نہیں کیا
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ عام انتخابات میں ایک ماہ سے بھی کم وقت رہ گیا ہے، تاہم بیشتر سیاسی جماعتوں نے ابھی تک اپنے انتخابی منشور کے معاشی ایجنڈے کا اعلان نہیں کیا جو کہ نئی حکومت کے انتخاب میں ووٹرز کی رہنمائی کے لیے اشد ضروری ہے۔ لہذا انہوں نے پرزور مطالبہ کیا کہ تمام سیاسی جماعتیں معیشت کی بحالی کے لیے جلد اپنے انتخابی منشور کے معاشی ایجنڈے کا اعلان کریں تا کہ بزنس کمیونٹی اور سرمایہ کاروں کومعلوم ہو کہ کون سی پارٹی معیشت کو بحال کرنے کیلئے سب سے بہتر منشور رکھتی ہے جس سے ان کو کاروبار اور سرمایہ کاری کیلئے اپنے آئندہ کے مختصر اور طویل المدتی منصوبوں کو حتمی شکل دینے میں مدد ملے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے تاجروں وصنعتکاروں کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ چیمبر کے گروپ لیڈر خالد اقبال ملک، خالد جاوید، یو بی جی کے سیکرٹری جنرل ظفر بختاوری، ناصر خان، رافعت فرید اور دیگر شامل تھے۔
احسن بختاوری نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کو اس وقت متعدد بڑے چیلنجز کا سامنا ہے کیونکہ جون 2023 تک ملک کا بیرونی قرضہ بڑھ کر 124 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے، پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ 2.3کھرب روپے تک بڑھ گیا ہے، 2023 میں مہنگائی کی شرح 39 فیصد سے زائد رہی جس سے عام آدمی کی قوت خرید میں نمایاں کمی ہوئی ہے اور کاروباری سرگرمیاں بہت متاثر ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کا 22 فیصد شرح سود بلند ترین سطح پر ہے جس نے نجی شعبے کیلئے بینکوں سے قرضے حاصل کرنا مشکل ہو گیا ہے کیونکہ مالی سال 2023میں نجی شعبے نے بینکوں سے صرف 208ارب روپے کا قرضہ لیا ہے جبکہ مالی سال 2022میں نجی شعبے نے بینکوں سے 1329 ارب روپے کا قرضہ لیا تھا۔ اس صورت حال کی وجہ سے موجودہ کاروبار کو ترقی دینا اور نئی سرمایہ کاری کرنا بہت مشکل ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بجلی و گیس کی مہنگی قیمتوں کی وجہ سے کاروبار کی لاگت کئی گنا بڑھ گئی ہے جس وجہ سے برآمد کنندگان کیلئے عالمی مارکیٹ میں مقابلہ کرنا مشکل ہو گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مالی سال 2022-23 کے پہلے 11 ماہ کے دوران پاکستان کی برآمدات تقریبا 30 ارب ڈالر کے لگ بھگ رہی جبکہ اسی عرصے میں بنگلہ دیش کی برآمدات 64 ارب ڈالر سے زائد رہیں۔
آئی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ اقوام متحدہ کی عالمی اقتصادی صورتحال اور امکانات کی رپورٹ برائے 2024 کے مطابق پاکستان کی معیشت کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے جن میں مہنگائی کا دباؤ، کرنسی کی قدر میں کمی اورقرضوں میں اضافہ نمایاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ان چیلنجز سے نمٹنے اور معیشت کی بحالی کے لیے اپنے انتخابی منشور کے معاشی ایجنڈے کا جلد اعلان کرنا چاہیے تا کہ تاجر برادری سمیت عوام کو معلوم ہو کہ کون سی جماعت ان معاشی مسائل کو بہتر انداز میں حل کر سکتی ہے اور پاکستان کو پائیدار اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتی ہے۔