اسلام آباد (آئی پی ایس) سعودی بادشاہ شہزادہ فہد بن عبدالعزیز کے دورہ پاکستان کو43سال مکمل ہوگئے ۔پاکستان میں سعودی پریس اتاشی ڈاکٹر نائف العتيبي نےسماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر سعودی بادشاہ شہزادہ فہد بن عبدالعزیز اورسابق صدر پاکستان ضیاء الحق کی تصویر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ 8 دسمبر 1980 میں یہ دورہ دو دن تک جاری رہا، سعودی شہزادے نے اسلام آباد، لاہور اور پشاور کے شہروں کا دورہ کیا اور اس وقت کے پاکستانی صدر ضیاء الحق نے انہیں "نشان امتیاز” سے نوازا۔یہ 43سال پاکستان اور سعودی عرب کے قریبی تعلقات اور رفاقت بھرے سفر کا عکاس ہیں۔ شہزادہ فہد بن عبدالعزیز کے دورہ پاکستان نے ایک نیا موڑ لیا،اس دوستی کے مثبت اثرات انسانی ہمدردی کی کوششوں تک پھیلے ہیں کیونکہ سعودی عرب اور پاکستان دونوں نے قدرتی آفات اور بحرانوں کے دوران یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہوکر ہر مشکل گھڑی اورضرورت کے وقت ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔ یہ باہمی تعاون دونوں ممالک کے درمیان موجود برادرانہ رشتوں کی گہرائی کو ظاہر کرتا ہے،سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان ایک غیرمعمولی رشتہ قائم ہے جس کی گہرائی دونوں ممالک کےعوام کے پیار میں ہیں اور قیادت کی تبدیلی اس پر اثرانداز نہیں ہوتی۔یہ ربط کئی دہائیوں سے سیاسی، سکیورٹی، معاشی اور ثقافتی میدانوں میں ہم آہنگی کے باعث مزید مضبوط ہوا ہے۔سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کی معیشت، استحکام اور عوام کی فلاح کے لیے کردار ادا کیا ہے،1951 میں شروع ہونے والا تاریخی دوستی معاہدہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان استحکام، خوشحالی اور باہمی احترام کے حوالے سے ایک اہم سنگ میل رہا اورآنے والے دنوں میں دونوں ملکوں کےدرمیان مزید قربتوں کے وسیع مواقع موجود ہیں ۔