اہم خبریں

الیکشن کا انعقاد، کسی کو شک ہے تو ٹی وی کے بجائے بیوی سے بات کرے: چیف جسٹس

اسلام آباد(آئی پی ایس)سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے عام انتخابات کی تاریخ کے تعین کے مقدمے کا حکمنامے لکھواتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کو اب بھی شک ہے تو ٹی وی پر بیٹھ کر اظہار بات کرنے کے بجائے اپنی بیوی سے بات کرے۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ کو مقدمہ نمٹاتے ہوئے عدالت نے تفصیلی حکمنامے لکھوایا۔ اس دوران چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل، چاروں صوبوں اور اسلام آباد کے ایڈووکیٹ جنرلز کے علاوہ عدالت میں موجود صحافیوں سے بھی پوچھا کہ کسی کو اعتراض تو نہیں؟
انہوں نے ریمارکس دیے کہ ’میڈیا سمیت اب کسی کو بھی شکوک شبہات پیدا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، کسی میڈیا پرسن کے تحفظات یا شک ہے تو کیمرا مائیک لے کے ٹی وی پر بات کرنے کے بجائے بیوی سے بات کرے، دوستوں کے سامنے اظہار کرے۔‘
تحریک انصاف کے وکیل علی ظفر نے استدعا کی کہ عدالت حکم نامے میں لکھوائے کہ الیکشن کا انعقاد اسی دن ہوگا۔
چیف جسٹس نے آرڈر دوبارہ پڑھتے ہوئے بتایا کہ اس میں لکھوایا ہے کہ انتخابات کا انعقاد بغیر کسی رکاوٹ کے کیا جائے۔
پی ٹی أئی کے وکیل علی ظفر نے استدعا کی کہ اس کو تبدیل کر کے 8 فروری کو کرانے کا لکھا جائے جس پر عدالت نے حکمنامے کے الفاظ تبدیل کرائے۔
عدالت نے حکم نامے میں لکھوایا کہ مقدمے کے تمام فریقین کے اطمینان کے مطابق معاملے کو طے کیا گیا۔
چیف جسٹس نے اپنے آرڈر میں 16 برس قبل آج ہی کے دن جنرل پرویز مشرف کے ایمرجنسی کے نفاذ کا بھی ذکر کیا۔ اور لکھا کہ 3 نومبر 2007 کو آئین کی خلاف ورزی کی گئی تھی۔ آئین کی پامالی کا خمیازہ ملک اور قوم کو بھگتنا پڑا۔
حکمنامے کے مطابق صدر مملکت اور الیکشن کمیشن کے درمیان ملاقات کرانے کے لیے اٹارنی جنرل نے کردار ادا کیا اور معاملہ حل ہو گیا۔
اٹارنی جنرل نے صدر مملکت کے سیکریٹری کا خط عدالت میں پیش کیا۔ صدر مملکت کے خط میں کہا گیا کہ عام انتخابات 8 فروری کو ہوں گے۔
الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کے بعد الیکشن شیڈول جاری کرے گا۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker