اسلام آباد(نیوزڈیسک)چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل شیرافضل مروت نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان کو اڈیالہ میں بی کلاس نہیں دی گئی وہاں واک کیلئےجگہ نہیں ہے۔ جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ کی درخواست پردو تین دنوں میں آرڈرکردیں گے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی درخوست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی۔ عمران خان کی جانب سے ایڈووکیٹ شیر افضل مروت پیش ہوئے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے عدالت کے سامنے مؤقف پیش کیا کہ معاملہ عدالت میں ہونے کے باوجود اسپشل کورٹ نے عمران خان کا ٹرائل شروع کردیا۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے وکیل سے استفسار کیا کہ ہم نے جیل منتقلی کی درخواست منظور کی، آپ کو کوئی اعتراضات ہیں۔
وکیل چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایا کہ اڈیالہ میں بی کلاس نہیں دی گئی وہاں واک کیلئے جگہ نہیں۔ جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ کی درخواست پر دو تین دنوں میں آرڈر کردیں گے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے عمران خان کو سائفر کیس میں اٹک جیل منتقل کرنے کے نوٹیفیکیشن کو عدالت میں چیلنج کیا گیا تھا۔
درخواست میں سیکرٹری قانون ،سیکرٹری داخلہ اور چیف کمشنرسمیت دیگرکوفریقین بنایا گیا تھا، اور اس میں عمران خان کی اٹک جیل منتقلی کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قراردینے کی استدعا کی گئی تھی۔