اسلام آباد (آئی پی ایس)دہشت گردوں کی مالی معاونت کے الزام میں پی ٹی ایم رہنما علی وزیر کو 3 روز کے لیے پولیس کے حوالے کردیا گیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں ڈیوٹی جج راجا جواد عباس نے دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے کے الزام پر پی ٹی ایم رہنما کے خلاف کیس کی سماعت کی، جس میں علی وزیر عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
دوران سماعت پراسیکیوٹر کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا گیا کہ علی وزیر کا پہلا ریمانڈ ہے، دہشت گردوں کو جو مالی م عاونت ہوئی اس سے متعلق تفتیش کرنی ہے، پراسیکیوٹر کی جانب سے عدالت میں علی وزیر کے خلاف درج ایف آئی آر کا متن پڑھا گیا۔
جج نے پراسیکیوٹر سےاستفسار کیا کہ ریاست مخالف بیانیہ کیا ہے؟ وہ تو بتائیں؟
علی وزیر نے عدالت میں پیشی کے دوران کہا کہ میری 47 سال عمر ہے، آج تک ہم بھگت رہے ہیں، دنیا کہاں جا رہی ہے، ٹارگٹ گلنگ ہو رہی ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا اس کا فیصلہ آپ کریں گے یا ریاست ؟، جس پر علی وزیر نے کہا کہ ریاست فیصلہ کرے گی لیکن ہم فریاد کر رہے ہیں۔
جج نے ریمارکس دئیے کہ میں تو اے ٹی سی نہیں دیکھتا بلکہ آج کل نارکوٹکس دیکھتا ہوں، اگر نارکوٹکس کا کیس بنا تو پھر سن لیں گے۔
علی وزیر کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کراچی میں علی وزیر نے 2 سال جیل میں گزارے، پی ٹی ایم رہنما نے کہا کہ ہماری فنڈنگ کا طریقہ کار ہے، اپنے لوگوں کو کہتے ہیں، ہم یہ کرتے ہیں کہ آپ سے فنڈنگ لیتے کہتے ہیں کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف آواز اٹھانی ہے۔
جج راجہ جواد عباس نے مسکراتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ مجھے نکال دیں میں فنڈنگ دوں گا یا بل دوں گا، علی وزیر نے کہا کہ یہ ثابت کر دیں کہ ہم نے غلط طریقے سے فنڈنگ کی ہے۔
بعد ازاں انسداد دہشت گردی عدالت کے ڈیوٹی جج نے پی ٹی ایم رہنما علی وزیر کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں 3 دن کے لیے پولیس کے حوالے کردیا۔