
لاہور (آئی پی ایس) ملک بھر میں آج 4 اگست کو یوم شہدائے پولیس منایا جا رہا ہے۔
یہ دن بہادری کی داستانیں رقم کرنے والے شہید کمانڈنٹ ایف سی صفوت غیور کی شہادت سے منسوب کیا گیا ہے۔
ایف سی کمانڈنٹ سمیت فرنٹیئر کانسٹیبلری کے 300 سے زائد افسران اور اہل کاروں نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے بھی پولیس شہدا ءسے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ پولیس شہدا ءاور ان کی لازوال قربانیاں ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں۔
یوم شہدا ئےپنجاب پولیس کے موقع پر الحمرا ہال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا تھا پولیس کے شہدا ءکی بے مثال قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا ہم مذہبی انتہا پسندوں سے ڈرتے ہیں نہ سیاسی جنون پن سے، ہم کچے کے آپریشنز سے بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، ہم کبھی شکست نہیں مانیں گے۔
انہوں نے کہا کہ شہداء کی فیملیز میرا خاندان ہے، شہدا کے فنڈز میں ایک کروڑ سے زائد کا اضافہ کیا جا رہا ہے، ہر شہید کی فیملی کو گھر دیا جائے گا۔
آئی جی پنجاب کا کہنا تھا ہم نے کرپشن کر کے اپنی بے عزتی نہیں کروانی، جہاں ہماری کوتاہی ہوگی ہم اپنے آپ کو ٹھیک کریں گے۔
عثمان انور کا کہنا تھا ہم سوشل میڈیا کے بد مست ہاتھیوں کا جواب پیار سے دیں گے، ہم گالیوں کا جواب خدمت سے دیں گے، صوبے کی پوری پولیس آگے بڑھے اور پنجاب میں بدمعاشی کا خاتمہ کرے۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ سندھ پولیس کے افسران اور جوانوں کی قربانیاں بھی ناقابل فراموش ہیں، شہدا ءکے اہلخانہ کیلئے محکمہ پولیس ان کا وارث اور کفیل ہے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے کہا ہے کہ پولیس کی قربانی سے ہی ملک میں امن کا قیام ممکن ہوتا ہے۔
کراچی میں پولیس شہدا ءکو خراج عقیدت پیش کرنے کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماضی میں کراچی میں اغواء، قتل، دہشتگردی میں بھی کم وسائل کے باوجود پیچھے نہیں ہٹے۔
جاوید عالم اوڈھو نے کہا کہ آج کا دن ایڈیشنل آئی جی کے پی صفوت غیور کے نام سے منسوب ہے جن کی بہادری پر کتاب لکھی جائے گی جو 4 اگست کو شہید ہوئے تھے اس لئے اس دن کو چنا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں 950 سے زائد پولیس افسران اور اہلکار شہید ہوئے، آپ کی پولیس ہے آپ نے ہی ساتھ دینا ہے، کراچی میں سٹریٹ کرائم کی وارداتیں ہو رہی ہیں جن کو روکنا ہے۔
کراچی میں پولیس شہدا ءکو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ڈیفنس فیز 8 میں ریس کا انعقاد کیا گیا۔
5 کلومیٹر طویل ریس میں خواتین اور مردوں نے حصہ لیا جبکہ سندھ پولیس کے افسران، اہلکار اور عام شہری بھی ریس میں شریک ہوئے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو، ڈی آئی جی ٹریفک احمد نواز، ڈی آئی جی ایسٹ مقدس حیدر و دیگر افسران بے بھی شرکت کی۔