علاقائی

پاکستانی بے لگام میڈیا ،کہیں کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے، ارشد محمود خان

خانیوال(بیورو چیف) چیف کوآرڈینیٹر یوتھ اسمبلی فار ہیومن رائٹس ارشد محمود خان سیال نے کہا کہ پاکستانی بے لگام میڈیا اور یہود و ہنود کے فنڈڈ ایکٹرز، رائٹرز اور ڈائریکٹرز کی کارستانیوں نے نوجوان نسل کی اخلاقی اقدار کو تباہ کرنے کے لیے ایسی قبیح قسم کی ذہنیت ڈراموں کے ذریعے چپکے سے انجیکٹ کی ہے جسے ہم دیکھ بھی گئے اور برداشت بھی کر گئے ہیں۔ حالانکہ غیر فطری جنس کی تبدیلی اور اس کے نتیجے میں مرتب ہونے والا ہم جنس پرستی کا طوفان بے حیائی، اخلاقی، سماجی، قانونی اور شرعی جرم ہے جو کہ کسی بھی معاشرے کے تعلقات، خاندانی نظام، اور انسانی بنیادی حقوق کی تذلیل کرتی ہے۔

ہم جنس پرستی کے باعث سماجی خرابیاں بھی پیدا ہوتی ہیں جو معاشرے کے لئے نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں۔ یہ خرابیاں احساس کمتری، منحرفی، افسردگی، ڈیپریشن، خود کشی، عدم تحمل اور نااہلی کے ساتھ منسوخ خاندانی نظام کے مختلف جرائم جیسے تشدد، ذاتی دشمنی اور قتل و اغوا جیسے جرائم کی بڑھوتری میں بھی اثرانداز ہوتی ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پاکستان میں بننے والے ڈراموں اور فلموں کی کہانیوں کو سنسر کرنے کا مثر میکنزم متعارف کروائے تاکہ ہماری نوجوان نسل کی تربیت اسلامی اقدار کے مطابق ہو سکے۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker