اہم خبریںپاکستانتازہ ترین

وزیراعظم نے گرین لائن ایکسپریس ٹرین سروس کا افتتاح کردیا

اسلام آباد(آئی پی ایس)وزیراعظم شہباز شریف نے مارگلہ ریلوے سٹیشن اسلام آباد میں گرین لائن ایکسپریس ٹرین سروس کا افتتاح کردیا جبکہ تقریب سے خطاب میں وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ گرین لائن کی بنیاد نوازشریف کے دور میں رکھی گئی تھی ، میرٹ پر انحصار نوازشریف کی حکومت کا طرہ امتیاز رہا ہے ، قومیں وہی آگے بڑھتی ہیں جو مشکلات کو عبور کرتی ہیں، ہمیں مشکل حالات میں حکومت ملی ، ہم ایک ایک پائی بچانے کی کوشش کررہے ہیں، آئی ایم ایف سے امید ہے کہ اسی مہینے معاہدہ ہوجائے اور جلد مشکل حالات سے باہر نکلیں گے، چینی حکومت اور عوام نے پاکستان سے ہمیشہ محبت کا رشتہ رکھا، ترقی کا سفر مشکل ضرور ہے مگر ناممکن نہیں ہے، پاکستان اپنا کھویا ہوا مقام جلد حاصل کرے گا۔

 

وزیراعظم شہباز شریف نےاس موقع پر ٹرین میں سفری سہولیات کاجائزہ لیا ۔ اس موقع پر وزیرخزانہ اسحاق ڈار، وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال وزیراعظم کے ہمراہ تھے ۔وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے وزیر اعظم کو ٹرین بارے بریفنگ دی ۔وزیراعظم کو بتایا گیا ہے کہ جدید سہولیات سے آراستہ گرین لائن ایکسپریس ٹرین اسلام آباد سے کراچی براستہ پاکستان ریلویز مین لائن ون پیسنجر سروس مہیا کرے گی۔ذرائع کے مطابق یہ ٹرین سروس راولپنڈی، چکلالہ، لاہور، خانیوال، بہاولپور، روہڑی، حیدرآباد اور ڈرگ روڈ ریلویز اسٹیشنز پر رکے گی۔

 

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمیں اللہ کا شکر بجا لانا چاہیے ، خواجہ سعد رفیق اور ان کی ٹیم کو مبارک باد پیش کرنا چاہتا ہوں ۔وزیراعظم نے کہا کہ گرین لائن کی بنیاد نوازشریف کے دور میں رکھی گئی تھی ، میرٹ پر انحصار نوازشریف کی حکومت کا طرہ امتیاز رہا ہے ، قومیں وہی آگے بڑھتی ہیں جو مشکلات کو عبور کرتی ہیں، ہم مشکلات سے نکلنے کے لئے دن رات کوشش کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سروسز کو آؤٹ سورس کیا گیا ہے، آج حکومتیں خود ادارے نہیں چلاتیں بلکہ ان کو آؤٹ سورس کرتی ہیں ، کاش ایم ایل ون گزشتہ 4سال کی بے بنیاد الزام تراشی کا شکار نہ ہوتا، ایم ایل ون منصوبے پر چینی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان اس نہج پر کھڑا ہے جہاں ایک ایک پائی بچانے کی ضرورت ہے، جلد مشکل حالات سے باہر نکلیں گے، چینی حکومت اور عوام نے پاکستان سے ہمیشہ محبت کا رشتہ رکھا، ترقی کا سفر مشکل ضرور ہے مگر ناممکن نہیں ہے، پاکستان اپنا کھویا ہوا مقام جلد حاصل کرے گا۔

 

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے گرین لائن ٹرین کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ریلوے کی زمینوں کے کمرشل استعمال کے حوالے سے آئندہ دس روز میں رولز بنا کر کابینہ میں لائیں گے ، صوبے پاکستان ریلوے کی اراضی اس کے حوالے کریں ، ریلوے میں مزید کوچز شامل کی جارہی ہیں۔ وزیراعظم کے شکرگزار ہیں کہ وہ ہماری دعوت پر پاکستان ریلوے کے زیر اہتمام چلنے والی گرین لائن کی افتتاحی تقریب میں شریک ہوئے ، ماضی میں نواز شریف کی سربراہی میں ہم نے مارگلہ سے جدید گرین لائن ٹرین چلائی تھی جو نواز شریف حکومت کے خاتمے کے بعد بند کردی گئی، ہم نے چین سے بوگیاں لینے کا معاہدہ کیا جس کے تحت اڑھائی سو نئی ویگنیں ملنی ہیں ان میں سے 36 آگئی ہیں ، کچھ بوگیاں یہاں بھی بنیں گی اور توقع ہے کہ آئندہ باہر سے نہیں منگوانی پڑیں گی۔انہوں نے کہا کہ یہ ٹرین سروس جدید سہولیات سے آراستہ ہوگی انہیں انٹرنیٹ کی سہولت بھی دستیاب ہوگی، یہ سروس اسلام آباد سے کراچی تک ہے، اس میں 2200 سے زائد مسافر سفر کرسکیں گے، پاکستان کے شہری اس سروس سے فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ 2013 میں ہماری حکومت آنے پر ریونیو 18 ارب جبکہ جب حکومت چھوڑی تو54 ارب روپے تھا ، اسی طرح اس وقت بھی جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو ریلوے خسارے میں تھی ، ہم نے دوبارہ صفر سے آغازکیا ہے، سیلاب نے بھی ریلوے کی کمر توڑ کر رکھ دی ہم نے اپنے محدود وسائل سے ریلوے کا نظام بحال کیا۔انہو ں نے کہا کہ ریلوے کو پنشن اورتنخواہ میں مشکلات کا سامنا ہے، اگرممکن ہوتو ہماری کچھ معاونت کردی جائے تاکہ محنت کش پنشنرز کا چولہا جلتا رہے، آئندہ چند ماہ میں یہ شارٹ فال پورا کرلیں گے ، ہماری روزانہ آمدن ساڑھے 15 کروڑ ہے جبکہ اخراجات 20 کروڑ ہیں، ریلوے کو اپنی زمینیں کمرشل استعمال کی اجازت مل گئی ہے ، آئندہ دس روزمیں قواعد بنا کر کابینہ میں لائیں گے ، اس سے بڑا ریونیو حاصل ہوگا۔اس سلسلے میں وزیراعظم کی مدد درکار ہوگی تاکہ وقت ضائع کئے بغیراسے شروع کرسکیں، ہم ریلوے کی کمرشل برینڈنگ کا آغاز کررہے ہیں اس سے اربوں روپے ملیں گے ۔ اس کے علاوہ آپٹک فائبر کےلئے اجازت درکارہوگی تاکہ نجی شعبہ شراکت داری کی بنیاد پر یہ فائبر بچھائے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ریلوے میں نئے تجربات کئے جاتے ہیں ، مال برداری کےلئے ریلوے کو ترجیح دی جانی چاہئے اس سے سڑکوں پر ٹریفک کا بہائو کم ہوگا اور کم نرخ پر یہ مال برداری ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ریلوے پارٹس کی درآمد پر ڈیوٹی کی چھوٹ دی جائے ، ریلوے کے افسران قابل افسران میں شامل ہیں انہیں اتھارٹی دی جائے تو یہ بہت کچھ کرسکتے ہیں ، ہم کسی قسم کی مداخلت نہیں کررہے یہاں پر آفیسران کی تقرر اورتبادلے میرٹ پر ہوتے ہیں ، انجینئرز کوگریڈ 22 ملنا چاہئے ، یہ مخصوص طبقے تک محدود نہیں رہنا چاہئے، ایم ایل ون کا خاکہ چند روز میں پیش کریں گے ، وزیراعظم نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب میں تعمیروترقی کا نیا باب رقم کیا۔

 

گرین لائن ٹرین سروس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ ملک میں سیاسی استحکام اور تسلسل سے ہی معاشی مشکلات سے نکلا جاسکتا ہے،ٹیکنیکل پاکستان کی بالادستی کےلئے انجینئرز کیڈر سروس کا آغازکیا جانا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ اپنی برآمدات آئندہ پانچ سال میں 100 ارب ڈالر سے اوپر لے جائیں تو ہم کامیاب ہوسکتے ہیں، ریلوے پاکستان کی برآمدات میں اضافے کےلئے کلیدی کردار ادا کرسکتی ہے اس کےلئے ایم ایل ون کا منصوبہ 2017 میں تیارکیا گیا۔انہو ں نے کہا کہ اس منصوبے کے ذریعے ہم نے ریلوے ٹریک کو 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بچھانے کا عمل شروع کیا تاہم حکومت تبدیل ہونے کے بعد اس منصوبے کو سرد خانے میں ڈالا گیا اور آج ہم وہیں سے دوبارہ شروع کررہے ہیں، چین نے اس منصوبے کے تحت بوگیاں تیار کرکے بھجوا دیں تاہم ہم ایم ایل ون کو حتمی شکل نہیں دے سکے، سیاسی عدم استحکام اور پالیسیوں کا تسلسل نہ ہونے کی وجہ سے یہ مسائل ہیں ، دنیا میں آلودگی میں ہمارا کوئی کردار نہیں لیکن ہمیں 30 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا، موجودہ حکومت گزشتہ دور کی معاشی آلودگیوں کا بوجھ اتار رہی ہے ، ہم چیلنج پر پورا اتریں گے اورملک کواس گرداب سے نکالیں گے ۔انہوں نے کہا کہ قومی انتظامی ڈھانچے میں انجینئرز کا کیڈر موجود نہیں ، ٹیکنیکل پاکستان کو بالادستی دینے کےلئے یہ کیڈر بھی شروع کرنا وقت کی ضرورت ہے تاکہ پاکستان کو آگے بڑھایا جاسکے۔انہوں نے گرین لائن ٹرین سروس شروع کرنے پروزارت ریلوے اور وزیرریلوے کومبارکباد دی ۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker