اسلام آباد(آئی پی ایس)وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ اللہ کے فضل و کرم سے پاکستان میں کووڈ-19 کی صورتحال قابو میں ہے،پانچ سے بارہ سال کے بچوں کی 100 فیصد ویکسی نیشن کو ہنگامی بنیادوں پر یقینی اور پاکستان کی سرحدوں اور ہوائی اڈوں پر آمدورفت پر سکریننگ کو مزید مؤثر بنایا جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو اپنی زیرصدارت ملک میں کووڈ-19 کی صورتحال پر جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس کو خطے سمیت پوری دنیا اور پاکستان میں اس وقت کووڈ۔19 کی صورتحال، کورونا وائرس کی نئی اقسام، ان کی روک تھام کیلئے کئے گئے اقدامات اور ویکسی نیشن کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے پاکستان میں کووڈ-19 کی صورتحال قابو میں ہے۔
وزیراعظم نےہدایت کی کہ پانچ سے بارہ سال کے بچوں کی 100 فیصد ویکسی نیشن کو ہنگامی بنیادوں پر یقینی اور پاکستان کی سرحدوں اور ہوائی اڈوں پر آمدورفت پر سکریننگ کو مزید مؤثر بنایا جائے۔سرحدوں اور ہوائی اڈوں پر سکریننگ کے نظام کی تھرڈ پارٹی جانچ پڑتال کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں پچھلے 15 ہفتوں میں کووڈ-19 سے ایک بھی موت نہ ہونا خوش آئند امر ہے۔ مجھ سمیت پوری قوم ویکسین عطیہ کرنے والے ممالک کی شکرگزار ہے۔ کووڈ-19 انفیکشن کی کم شرح خوش آئند ہے مگر ہمیں ہر وقت تیار رہنا ہوگا۔کووڈ-19 کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے اقدامات کرنے والے تمام عہدیداران اوراین سی او سی کی کوششیں قابلِ ستائش ہیں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ کووڈ۔19 کی نئی قسم سے پاکستان کو بظاہر کوئی خطرہ نہیں کیونکہ پاکستان کی 90 فیصد آبادی مکمل طور پر اور 95 فیصد آبادی جزوی طور پر ویکسینیٹڈ ہے۔ 5 سے 12 سال کے تین کروڑ 50 لاکھ بچوں میں ویکسی نیشن کی شرح 25 فیصد ہے جبکہ اس کو آئندہ مہینوں میں 100 فیصد کر دیا جائے گا۔ پاکستان میں انفیکشن کی اوسط شرح 0.2 سے 0.5 فیصد ہے اور گزشتہ 15 ہفتوں سے کووڈ۔19 سے کوئی موت واقع نہیں ہوئی
۔اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ کووڈ-19 کی نئی اقسام کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے سرحدی راستوں پر مؤثر انتظامات کئے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ہوائی اڈوں پر رینڈم سیمپلنگ کی شرح بڑھا کر 2 فیصد کر دی گئی ہے اور متاثرہ ممالک سے آنے والے ہوائی جہازوں کی فیومیگیشن کے ساتھ ساتھ مسافروں کی سکریننگ بھی مزید مؤثر بنائی گئی ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت کے اقدامات اور وزیرِ اعظم کی خصوصی توجہ کی بدولت پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے جس میں جینوم سرویلنس یقینی بنائی گئی ہے جس کی بدولت بہت جلد وائرس کی نئی قسم کی نشاندہی ممکن ہوتی ہے۔وزیرِ اعظم نے وزارتِ نیشنل ہیلتھ سروسز، این سی او سی حکام اور سول ایوی ایشن حکام کے کووڈ-19 کی روک تھام کے اقدامات کی بھی تعریف کی۔