
واشنگٹن: وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی سے متعلق حقیقت بیان کرنے پر بی جے پی نے میرے سر کی 2 کروڑ قیمت لگا دی۔
امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ نریندر مودی کو گجرات کا قصائی میں نے نہیں کہا بلکہ یہ وہ الفاظ ہیں جو 2002 میں گجرات میں مسلمانوں کے قتل عام کے بعد مودی کے لیے استعمال کیے گئے۔ نریندر مودی اس وقت گجرات کے وزیراعلی تھے۔
بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ میں نے صرف تاریخ حقائق دہرائے جس کو ذاتی توہین سمجھا گیا۔ میرے بیان کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پارٹی بی جے پی نے میرے سر کی قیمت 2 کروڑ روپے لگا دی اور پورے بھارت میں میرے خلاف مظاہرے کیے گئے۔پڑوسی ملک کے وزیرخارجہ کے سر کی قیمت لگانے کا مطلب لائن عبور کرنا ہے۔
واضح رہے اقوام متحدہ میں بلاول بھٹو زرداری نے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسامہ بن لادن مر چکا ہے لیکن گجرات کا قصائی زندہ ہے اور وہ بھارت کا وزیر اعظم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مودی پر وزیر اعظم بننے سے قبل امریکہ میں داخلے پر پابندی عائد تھی۔
اس بیان نے بھارت میں آگ لگا دی اور بھارتی انتہا پسند ہندو آپے سے باہر ہو گئے ہیں، بھارت کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور انتہا پسند پارٹی راشٹریہ سوم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) نے بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر سیخ پا ہوتے ہوئے ملک بھر میں احتجاج کرنے کا اعلان کیا۔
جبکہ ہندوستان کی حکمران جماعت بی جے پی کے رہنما نے بلاول بھٹو کے سر کی قیمت دوکروڑ روپے لگادی ہے، ہندو انتہاپسند منوپل بنسل نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ جو شخص بلاول بھٹو کا سر تن سے جدا کرے گا، اسے دوکروڑ روپے انعام ملے گا۔ مودی کو گجرات کا قصائی کہنے پر بی جے پی کی جانب سے بھارت میں بلاول بھٹو کے خلاف مظاہرے اور ریلیاں نکالی جارہی ہیں۔
بی جے پی کے کارکنوں نے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے باہر جمع ہو کر احتجاجی مظاہرہ کیا اور نعرے بھی لگائے جبکہ دہلی پولیس کو بظاہر روکنے کی کوشش کرتی رہی اور رکاوٹیں بھی لگائیں۔