اسلام آباد(آئی پی ایس)آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر جیری رائس نے پاکستان کے ساتھ معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ معاہدے کے تحت پاکستان کو ایک ارب 17 کروڑ ڈالر ملیں گے۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ڈائریکٹر آئی ایم ایف جیری رائس نے نئی شرائط کو معاہدے کا حصہ بناتے ہوئے کہا کہ رقم ملنے سے پاکستان کی اسٹرکچرل اصلاحات بڑھیں گی اور میکرواکنامک صورتحال مستحکم ہو گی۔
انہوں نے کہا پاکستان کو ریونیو بڑھانا ہو گا، زیادہ آمدن والے افراد سے ٹیکس وصول کونا ہو گا اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات کو یقینی بنانے، پاور ٹیرف میں بروقت اضافہ ، سالانہ ری بیسنگ اور سہہ ماہی ایڈجسمنٹ بھی کرنا ہو گی۔آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق پاکستان کو گورننس میں بہتری اور کرپشن میں کمی لانے کے اقدامات کرنا ہوں گے۔آئی ایم ایف نے حکومتِ پاکستان پر الیکٹرانک اثاثہ جات ڈکلئیریشن سسٹم قائم کرنے اور نیب سمیت انسداد کرپشن سے متعلق اداروں کا ازسرنو جائزہ لینے پر بھی زور دیا۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومتی ٹیم کی شبانہ روز کاوشوں کے بعد آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوگیا ہے، خدا کرے ہمارا آئی ایم ایف کے ساتھ یہ آخری معاہدہ ہو، معاہدے کی کامیابی کا سہرہ وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل اور ان کی ٹیم کو جاتا ہے۔ انہوں نے سرکاری ٹی وی پر قوم سے براہ راست خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے طویل مدتی گیس پر معاہدہ نہ کرکے بدترین غفلت برتی گئی، جس کا خمیازہ پوری قوم بھگت رہی ہے، میں نے وعدہ کیا تھا کہ غلط بیانی نہیں کروں گا، اور ہم نے دل پر پتھر رکھ کر عالمی منڈی میں بڑھتی تیل کی قیمتوں کے نتیجے میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ کیا جس کا عام آدمی پر بوجھ پڑا، ہمارے پاس کوئی اور راستہ نہیں تھا، اگر راستہ ہوتا تو عوام کیلئے مشکلات کبھی پیدا نہ ہونے دیتے، لہذا ہمیں سخت فیصلے کرنے پڑے، مگر آج اللہ تعالیٰ کا فضل ہے کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت تیزی سے گر رہی ہیں،اور آج ہمیں تیل کی قیمت مین کمی کرنے کا موقع ملا ہے، ہمیں اس کمی کا ایک ایک پیسا آپ تک پہنچانے کی سعادت ملی ہے۔