اسلام آباد (آئی پی ایس )پولیس کے خواجہ سرا پروٹیکشن یونٹ کے سربراہ کو طعنے دینے والے کانسٹیبل کو اسلام آباد میں گرفتار کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے سیکٹر ایف 6 میں واقع پولیس سہولت سینٹر میں سپورٹ افسر اور ٹرانس جینڈر پروٹیکشن یونٹ کے سربراہ نایاب علی کی جانب سے درج کرائی گئی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے کانسٹیبل کے خلاف رمنا پولیس اسٹیشن میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 506 آئی آئی کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق نایاب علی، پارو خان نامی خواجہ سرا کے خلاف ہونے والے جرم کی رپورٹ درج کرانے رمنا تھانے گئے جہاں کانسٹیبل نے ان کے ساتھ بدسلوکی کی۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ کانسٹیبل کی جانب سے استعمال کیے گئے الفاظ کے جواب میں نایاب علی نے اپنا تعارف کرایا اور کانسٹیبل سے نامناسب الفاظ استعمال نہ کرنے کو کہا لیکن کانسٹیبل نے اپنی بندوق ان کی جانب اٹھاتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر انہوں نے مزید کوئی اور لفظ کہا تو انہیں گولی مار دی جائے گی۔
تھانے میں موجود دیگر پولیس افسران نے اس دوران کچھ نہیں کیا، صرف کانسٹیبل کو ایک سائیڈ پر لے گئے جس کے بعد کانسٹیبل واپس آیا اور انہیں گالیاں دینے لگا۔ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ بار بار درخواست کیے جانے کے باوجود بھی نایاب علی اور پارو خان کو تھانے سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی جس پر واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد خواجہ سرائوں نے تھانے کے باہر احتجاج کیا۔شکایت کنندہ نے ایف آئی آر میں کہا کہ مجھے رمنا تھانے کی جانب سے ابھی تک پولیس سیکیورٹی فراہم کرنا باقی ہے جب تک کہ انکوائری مکمل نہیں ہو جاتی، میں خود کو ان پولیس افسران سے بہت غیر محفوظ اور خوف زدہ محسوس کر رہا ہوں جنہیں میں اپنا ساتھی سمجھتا تھا۔