راولپنڈی +گلگت (آئی پی ایس)ملک کے بالائی حصے میں گلگت بلتستان اور اسکردو کے درمیان بارش کے سبب ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ سے اہم شاہراہیں متعدد مقامات پر بلاک ہوگئیں جبکہ راولپنڈی، اسلام آباد، خیبرپختونخوا، کشمیر، گلگت بلتستان، اور بلوچستان کے شمالی علاقوں کے مقامی نالوں میں سیلاب کا امکان ہے ۔نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے)نے متعلقہ محکموں کو بدھ تک طوفانی بارش کے خطرے سے آگاہ کیا ہے جس سے مزید لینڈ سلائیڈنگ اور سیلابی صورتحال کا خطرہ ہے۔ خیبرپختونخوا کے بالائی علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔محکمہ موسمیات پاکستان کی جانب سے جاری کردہ حالیہ ایڈوائزری کے مطابق ملک کے بالائی اور وسطی حصے میں تیز ہوا اور گرج چمک کے ساتھ برسات کا سلسلہ بدھ تک جاری رہے گا۔اس سلسلے میں تمام صوبائی محکموں، نیشنل ہائی وے اتھارٹی، فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن اور دیگراداروں کو الرٹ رہنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔بارشوں کے نئے سلسلے سے خیبرپختونخوا، گلیات، کشمیر اور گلگت بلتستان کے علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور راولپنڈی، اسلام آباد، خیبرپختونخوا، کشمیر، گلگت بلتستان، اور بلوچستان کے شمالی علاقوں کے مقامی نالوں میں سیلاب آسکتا ہے جبکہ ان علاقوں میں آندھی سے خستہ حال ڈھانچہ تباہ ہونے کا بھی خطرہ ہے۔این ڈی ایم اے نے یہ ہدایت بھی کی کہ نشیبی علاقوں میں رہنے والے کسی بھی ہنگامی صورتحال کی فوری اطلاع دیں۔محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ موسمی حالات پشاور مردان، نوشیرہ، سرگودھا، فیصل آباد، گجرانوالہ اور لاہور میں سیلاب کا باعث بن سکتے ہیں۔انہوں نے سیاحوں اور مسافروں کو پیش گوئی کے دورانیے میں احتیاط کرنے اور غیر ضروری سفر نہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔محکمہ موسمیات نے یہ پیش گوئی بھی کی ہے کہ مون سون کی بارشیں جون کے آخری ہفتے میں شروع ہونے کا امکان ہے۔سندھ اور پنجاب میں مون سون کی بارشیں معمول سے زیادہ ہونے کا امکان ہے جبکہ ملک کے دیگر علاقوں میں مون سون کی بارشوں معمول سے تھوڑی زیادہ ہونے کا امکان ہے۔مون سون کے پہلا فیز (یکم جولائی سے اگست کے وسط)تک جاری رہنے کا امکان ہے کہ اس کا آخری سلسلہ( اگست کے وسط سے ستمبر)کے اختتام تک جاری رہے گا۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسکردو کے ڈپٹی کمشنر کریم داد چغتائی نے ٹوئٹر پر جگلوٹ اسکردو کے کئی مقامات کی تصاویر پوسٹ کی جہاں لینڈ سلائیڈنگ کے سبب روڈ بلاک ہوگئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ شدید بارشوں سے قراقرم ہائی وے سے متصل، گلگت بلتستان اور اسکردو کو ملانے والی 160 کلومیٹر کی سڑک موسلادھار بارشوں کء بعد چماچو، مالوپا، تورمک سمیت دیگر علاقوں سے بلاک ہوگئی۔انہوں نے مزید کہا کہ فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او)راستے بحال کرنے کے لیے کام کر رہی ہے اور سیاحوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ سڑک کلیئر نہ ہونے تک متبادل راستہ استعمال کریں۔ڈپٹی کمشنر نے سیاحوں کو مسافروں کو خاص طور پر ہدایت کی ہے کہ جمعرات تک رات کے اوقات میں سفر نہ کریں۔دریں اثنا گلگت بلتستان میں بارش کے سبب درجہ حرارت نیچے آگیا ہے، پہاڑوں علاقوں میں برفباری کا سلسلہ جاری ہے جبکہ بارش کے سبب آنے والے طوفان سے ضلع گھانچی کے علاقوں میں سڑکوں اور گھروں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔موسم میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ جگلوٹ اسکردو کی سڑک بلاک ہونے علاقے میں موجود متعدد سیاحوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق گلگت بلتستان اور ملک کے دیگر علاقوں میں آندھی طوفان کے ساتھ بارشوں کا امکان ہے۔صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(پی ڈی ایم اے)کا کہنا ہے کہ دریا میں پانی کا بہا معمول کے مطابق ہے تاہم بالائی چترال کے دور دراز علاقوں میں گلوف کی اطلاعات موصول ہوئی ہے جس سے چترول کے 50 کے وی کے مائیکرو ہائیڈل پاور اسٹیشن کو شدید نقصان پہنچا ہے۔پی ڈی ایم اے کا یہ بھی کہنا ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ کے سبب دیر بالا کے کلکوٹ دبا روڈ کے ساتھ ساتھ ضلع شانگلہ کے الپوری کے علاقے میں واقع سوات شنگل روڈ 24 گھنٹے سے زائد وقت کے لیے بند رہے تاہم بعد ازاں انہیں کلیئر کردیا گیا۔دریں اثنا، لاہور ائیر پورٹ پر ہواؤں کی رفتار 100 کلو میٹر فی گھنٹہ سے زائد ریکارڈ کی گئی۔