پشاور(آئی پی ایس)چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹریز کے عہدیداران نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے بجٹ میں مایوس کیا،ہماری امیدیں اب صوبائی حکومت سے وابستہ ہیں، اطلاعات ہیں کہ صوبائی حکومت چونگی نظام کو دوبارہ بحال کرنا چاہتی ہے اور اگر یہ سچ ہے تو تاجروں کو کسی طور بھی قبول نہیں، اوقاف کے حوالے سے بھی ایک بل سیکرٹری نے کمرے میں بیٹھ کے بنایا اور حکومت نے اجلت میں منظور بھی کر لیا یہ کہاں کا انصاف ہے؟، قانون نافذ کرنے والے ادارے سٹریٹ کرائمز کے خاتمے کے لیے کوشیشیں کریں جیسے دہشتگردی کے عذاب سے چھٹکارہ دلوایا ایسے ہی اس پر بھی توجہ دی جائے، چھوٹے تاجروں کو وفاقی بجٹ میں کوئی ریلیف نہ مل سکا کم از کم صوبائی بجٹ میں نظریں نہ چرائی جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز کرائم اینڈ ٹیرارزم جرنلسٹ فورم کی کابینہ اور اراکین سے ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات میں پشاور چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹری کے صدر خالد فاروق ملک، جنرل سیکرٹری کے ایم اکبر سیٹھی، سی ٹی جے ایف کے صدر عظمت گل اور دیگر بھی شریک تھے۔ صحافیوں کے اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے ملک مہر الہی کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت بارے اطلاعات تاجروں تک پہنچی ہیں کہ وہ دوبارہ سے چونگی کا نظام بحال کرنا چاہتے ہیں۔ حالاناکہ اس نظام بارے سب کو معلوم ہے کہ یہ ظالمانہ نظام ہے اور چوری چکاری و بھتہ خوری کے اڈے کے علاوہ کچھ بھی نہیں اسکے باوجود اگر اس نظام کی بحالی کے لیے کوشیش کی جاتی ہے تو تاجر برادری اسے کسی بھی طور کامیاب نہیں ہونے دیگی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں ایک سیکرٹری نے کمرے میں بیٹھ کر ایک بل بنایا اور اسے حکومت کو دیا جو بغیر دیکھے منظور بھی کر لیا گیا۔ اس بل کی منظوری کے بعد محکمہ اوقاف نے سالہسال سے کرائے ادا کرنے والے اور کاروبار کرنے والے تاجروں کو حراساں کرنا شروع کررکھا ہے اور دھمکی دی جارہی ہے کہ دکانیں خالی کردیں کرائے کی بولی لگائی جائیگی۔ اس عمل کی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ اوقاف کو روکتے ہوئے اس بل کو واپس لیا جائے۔ شہر پشاور اور اسکے اطراف چونکہ بارڈر کے قریب لگتے ہیں اس لیے سٹریٹ کرائمز بھی ختم ہونے کا نام نہیں لے رہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اسی طرح ایکشن لینا پڑیگا جیسے دہشتگردی کے خاتمے کے لیے منظم انداز میں مل کر تمام فورسز نے آپریشنز کیے۔ چھوٹے تاجروں کو وفاقی بجٹ میں کوئی خاص خوش خبری نہ دی جاسکی تاہم امید ہے کہ صوبائی بجٹ میں انکے لیے ریلیف کے پروگرامز رکھے گئے ہونگے۔ پشاور چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹری کے صدر خالد فاروق ملک نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کاروباری طبقے اور صحافیوں کا تعلق مضبوط ہے اور ہم اپنے صحافیوں کی قدر کرتے ہیں جو ہر وقت صدائے حق بلند کرتے ہیں اسی طرح تاجروں کو بھی درپیش سیکیورٹی مسائل کو اقتدار کے ایوانوں تک پہنچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ راہزنی اور بھتہ خوری کا خاتمہ ہو گیا تو کاروبار کی ترقی ہوگی اور قوم کی خوشحالی یقینی ہوگی۔ سی ٹی جے ایف کے صدر عظمت گل نے کہا کہ صحافی چاہے کرائم بیٹ کے ہوں یا کامرس کے سب حق کے ساتھ ہیں اور مظلوم کی آواز ہیں۔ تاجروں کے ساتھ کھڑے ہیں اور انکے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرینگے۔ تاہم تاجر برادری کو بھی چاہیے کہ اپنی دکانوں میں اور باہر سی سی ٹی وی کیمرے لگائیں اور اسے پولیس کنٹرول روم سے منسلک کریں تاکہ مستقبل میں مسائل سے بچا جاسکے۔