اہم خبریںپاکستانتازہ ترین

سپریم کورٹ سےلاء سٹوڈنٹس کیلئے بڑی خوشخبری آگئی

اسلام آباد(آئی پی ایس)سپریم کورٹ نے بہا الدین زکریا یونیورسٹی میں مبینہ جعلی داخلوں سے متعلق کیس کی سماعت کی ،

 

عدالت نے لا سٹوڈنٹس کو امتحان دینے کی اجازت دیدی۔دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیے کہ امتحانات کے بعد طلباکا تمام ریکارڈ عدالتی حکم کے تحت قائم کمیٹی کو بھجوایاجائے گا ،سپریم کورٹ نے کمیٹی سے امتحانات کے بعد دو ہفتے میں داخلوں پر رپورٹ طلب کرلی۔پیر کو جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے معاملہ پر سماعت کی۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ بہا الدین زکریا یونیورسٹی میں 14 ہزار جعلی سٹوڈنٹس کے داخلے سامنے آئے ہیں۔

 

جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ یونیورسٹی میں14ہزارجعلی داخلے تو سوچ سے باہر ہیں ۔اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے سال 2018 میں 3سالہ لا ڈگری ختم کرنے کا حکم دیا تھا ۔ یونیورسٹی کے وکیل نے کہا کہ 2016کیداخلے کے ہی اب امتحانات لیے جا رہے ہیں۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ 2016کیداخلوں کا امتحان اب 2022 میں لینے کی سمجھ نہیں آتی ، ایک ایک کمرے کے لا کالج بنائے گئے، پیسہ کمانے کیلئے ایک کاروبار بن چکا ہے۔

 

جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ نے 32 لا کالجز کو فوری طور پر ڈی ایفیلیٹ کرنے کا حکم دیا تھا ، وکیل بار کونسل نے بتایاکہ عدالتی حکم پر بہا الدین زکریا یونیورسٹی نے کسی کالج کو ڈی ایفلیٹ نہیں کیا ۔ جسٹس مظاہر علی نقوی نے ریمارکس دیے کہ وائس چانسلر کے خلاف عدالتی حکم پر عمل نہ کرنیپر توہین عدالت کی کارروائی بنتی ہے ،جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ عدالتی حکم کے باوجود جعلی کالجز کی یونیورسٹی سے ایفلی ایشن ختم نہیں کی گئی۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ سکروٹنی کے عمل میں ایف آئی اے کو شامل کریں گے ، جعلی داخلے چھوٹا سکینڈل نہیں ۔ جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیے کہ ایف آئی اے کو شامل کیا یا امتحانات روکے تو 6سال کچھ نہیں ہوگا ،حقیقی طلبا کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت کمیٹی رپورٹ آنے تک ملتوی کردی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker