
اسلام آباد(قاضی بلال)پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی)کے سابق ملازمین کے مسائل ساڑھے تین سال گزرنے کے باوجود حل نہ ہو سکے ۔
تین سال قبل پاکستان میڈیکل اینڈڈینٹل کونسل کے خاتمہ کے بعد نئے رولز کے نفاذ کے ساتھ ہی اڑھائی سو ملازمین کو فارغ کر دیا گیا تھا بعد میں احتجاج کے بعد درجنوں ملازمین کو کام کرنے کی اجازت دیدی گئی لیکن بڑے عہدوں پر کام کرنے والے تمام سینئرز کو فارغ کر دیا گیا ۔پی ٹی آئی حکومت نے امریکی طرز پر پاکستان میڈیکل کمیشن(پی ایم سی)آرڈیننس کی منظوری کے بعد لاگو کیا تھا ۔
ذرائع کے مطابق ن لیگ اور ان اتحاد یوں نے پی ایم ڈی سی کی بحالی کیلئے کام شروع کر دیا ہے اورجلد اس حوالے سے ایک بل قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے اور باقاعدہ قانون سازی کرکے پی ایم ڈی سی کو بحال کیا جائے گا اس کے بعد ملازمین کے مستقبل کا بھی فیصلہ کیا جائے گا ۔
اس وقت پی ایم سی میں کام کرنے والے ملازمین کی کنٹریکٹ پر تعیناتی کی گئی ہے اور ہر سال ان پر نوکری سے نکلنے کی تلوار لٹکتی ہے ۔پی ایم سی انتظامیہ نے تیس ملازمین کو جبری طور پر ریٹائر کیا تھا جو اس وقت مختلف عدالتوں اسلام آباد ہائیکورٹ و دیگرعدالتوں میں کیسز کئے ہوئے ہیں جبکہ کے دو ملازمین کے کیسز سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہیں اس کے علاوہ ستائیس سابقہ ملازمین نے اپنی پنشن بحال کرانے کیلئے مختلف عدالتوں میں کیسز کر رکھے ہیں کیونکہ پی ایم سی نے ملازمین کی پنشن بھی روکی ہوئی ہے ۔ پی ایم سی کے نئے رولز کے لاگو ہونے سے سینکڑوںملازمین دربدر ہوئے ہیں اور اس وقت انتہائی کسمپرسی کی حالت میں ہیں ۔