اہم خبریںپاکستان

لانگ مارچ، اسلام آباد ،لاہور، پنڈی سمیت مختلف شہر میدانِ جنگ بن گئے

اسلام آباد (آئی پی ایس)اسلام آباد ،لاہور اور راولپنڈی سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں پاکستان تحریک انصاف اور پولیس کے کارکنان میں تصادم ہوا ہے، جس کے نیتجے میں متعدد کارکنان زخمی ہوگئے جبکہ پی ٹی آئی کی دو خاتون رہنماؤں یاسمین راشد اور عندلیب عباس کو گرفتاری کے کچھ ہی دیر بعد رہا کردیا گیا۔
لاہور پولیس کی جانب سے تحریک انصاف کے رہنماء حماد اظہر کو گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی تاہم کارکنان نے کوشش کو ناکام بناتے ہوئے انہیں باحفاظت گاڑی تک پہنچادیا۔
تحریک انصاف کے آزادی مارچ میں شرکت کے لیے خیبرپختونخوا سے آنے والے کارکنان اٹک پل پر جمع ہونا شروع ہوگئے ہیں، پولیس نے مقامی قیادت کو گرفتار کرنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ کی۔
اسلام آباد پولیس نے سری نگر ہائی وے اور ڈی چوک پر کریک ڈاؤن کرتے ہوئے احتجاج کرنے والے 40 سے 50 افراد کو گرفتار کرکے مختلف تھانوں میں منتقل کردیا۔ حکومت نے تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو روکنے کے لیے راولپنڈی سے اسلام آباد جانے والے تمام راستوں کو کنٹینرز لگا کر سیل کررکھا ہے۔
تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے آزادی مارچ سے کو روکنے کے لیے مری روڈ، فیض آباد کو ایکسپریس ہائی وے، آئی جے پی روڈ کو کنٹینرز اور خاردار رکاوٹیں لگا کر مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔
راولپنڈی میں مظاہرین اور پولیس میں شدید جھڑپیں جاری ہیں جس کے باعث راولپنڈی مریڑ چوک سے فیض آباد تک مری روڈ میدان جنگ کا منظر پیش کررہا ہے جبکہ پولیس کی طرف سے ربڑ بلٹ فائر کیے جارہے ہیں جس سے متعدد کارکنان زخمی ہوگئے۔
دارالحکومت سے منسلک راولپنڈی میں میٹرو بس سروس اور پبلک ٹرانسپورٹ، بس اڈے سمیت تعیلمی اداروں کو بند کردیا گیا ہے جبکہ جڑواں شہروں میں آج ہونے والے پرچے بھی ملتوی کر دیے گئے ہیں۔
حکومت نے اسلام آباد کے لیے پولیس، رینجرز اور ایف سی طلب کرلی ہے جبکہ ریڈ زون جانے والے تمام علاقے سیل ہیں، جس کے باعث شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
لاہور کے علاقے بتی چوک میں پاکستان تحریک انصاف اور پولیس کے کارکنان میں تصادم ہوا ہے، پی ٹی آئی کارکنان نے مارچ میں شرکت کے لیے نےراستوں سے رکاوٹیں ہٹانا شروع کیں جس پر پولیس نے شیلنگ کردی۔
پی ٹی آئی رہنماء ڈاکٹر یاسمین راشد، شفقت محمود اور حماد اظہر کی قیادت میں کارکنان کنٹینرز پر چڑھ گئے جبکہ شیلنگ کے جواب میں کارکنان نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس کے باعث علاقہ میدانِ جنگ بن گیا۔ پولیس کی آنسو گیس شیلنگ کے سینکڑوں شیل برسائے جس کے باعث متعدد کارکنوں کی حالت بگڑ گئی ہے جبکہ 2 درجن سے زائد کارکنان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس نے یاسمین راشد کی گاڑی پر پولیس نے دھاوا بول دیا جس کے باعث گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے تاہم پی ٹی آئی کی خاتون رہنماء بتی چوک سے نکلنے میں کامیاب ہوگئیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کے قافلے کو منگلا پل پر روک دیا گیا ہے وہ چودھری ارشد کے ساتھ قافلے کی صورت کھڑی سے دینہ کی طرف جارہے تھے۔
پنجاب میں دریائے راوی پل اور جی ٹی روڈ سمیت تمام اہم شاہراہوں پر درجنوں کینٹینر، مال بردار ٹرک کھڑے کردیئے گئے ہیں، جس کے باعث لاہور تا اسلام آباد فضائی آپریشن بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ پروازیں معمول کے مطابق شیڈول ہیں تاہم راستوں کی بندش کے باعث ناگزیر وجوہات کی وجہ سے تاخیر ہوسکتی ہے۔
ترجمان نے مسافروں سے گزارش کی ہے کہ وہ وقت کا حساب رکھ کر ائیرپورٹ کیلئے گھروں سے روانہ ہوں جبکہ پروازوں سے متعلق پی آئی اے کال سینٹر 111 786 786 سے رابطہ بھی برقرار رکھیں۔
لانگ مارچ اور راستوں کی بندش کے باعث ایمبولینس بھی نہ گزر سکی جبکہ لاہور کے علاقے بتی چوک سے اہلخانہ 2 کلومیٹر پیدل چل کر اپنے پیارے کی میت پیدل لانے پر مجبور ہوگئے جبکہ پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔
کراچی میں نمائش چورنگی اور اطراف کی سڑکوں کوٹریفک کے لئے بند کرکے پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔ نمائش، گرومندر،سولجر بازار میں ٹینکرز اوردیگررکاوٹیں پہنچا دی گئیں جبکہ پیپلز چورنگی سے صدرجانے والے کوریڈور3 کو بھی بند کردیا گیا۔
پی ٹی آئی نے نمائش چورنگی پر لانگ مارچ کی لائی اسکریننگ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker