مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں اراکین کےحساب سے ن لیگ کی 14 اور پیپلزپارٹی کی 11 وزارتیں بنتی ہیں۔جبکہ پیپلزپارٹی وفاقی کابینہ کا حصہ بن رہی ہے، وزارت خارجہ کا تقاضہ پیپلزپارٹی نے کیا تھا، اور وزارت خارجہ انہیں ملے گی۔انہوں نے بتایا کہ وزارت خزانہ، داخلہ، قومی سلامتی، توانائی، منصوبہ بندی اوروزارت اطلاعات ن لیگ کے پاس ہوگی جبکہ تجارت اورمواصلات میں سے ایک پیپلزپارٹی اورایک ن لیگ کوملے گی۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ انسانی حقوق کی وزارت پیپلزپارٹی کے پاس جائے گی، وزارت اوورسیزپاکستانی اوروزارت بحری امور میں سے ایک ایم کیوایم اورایک پیپلزپارٹی کے پاس ہوگی، اس کے علاوہ گورنرپنجاب ن لیگ مقررکرے گی اور سندھ کاگورنرپیپلزپارٹی اورایم کیوایم کی مشاورت سے ہوگا۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھاکہ اتحادی جماعتوں پرمشتمل کمیٹی نے وزارتوں کی تقسیم مکمل کرلی، اتحادی جماعتوں نے ایک دن کا وقت کہ ایک دن چاہیے تاکہ پارٹی میں فیصلہ کرلیں کس رکن کوکون سی وزارت دینی ہے۔انہوں نے بتایا کہ وزارتوں کی تقسیم ہوگئی اب اتحادی جماعتیں اپنے اراکین کے نام دیںگے۔ ان کا کہنا تھاکہ پارلیمنٹ میں اراکین کےحساب سے ن لیگ کی 14 اور پیپلزپارٹی کی 11 وزارتیں بنتی ہیں۔
دیگرجماعتوں کے نام وزارتوں کیلئے سامنے آئیں گے تون لیگ بھی سامنے لائے گی۔ایک سوال کے جواب میں لیگی رہنما کا کہنا تھاکہ وزارت خارجہ کا تقاضہ پیپلزپارٹی نے کیا تھا، انہوں نے کہا تھا بلاول بھٹووزیرخارجہ بننے کیلئے سوچ رہے ہیں، بلاول بھٹو شہبازشریف کابینہ کا حصہ بنیں گے یا نہیں حتمی طورپرکچھ نہیں کہہ سکتا۔