وفاقی ترقیاتی ادارے کی انتظامیہ اسلام آباد شہر میں پانی کی بلاتعطل فراہمی کیلئے بھرپور اقدامات اٹھا رہا ہے۔ اس سلسلے میں شعبہ واٹر سپلائی کی جانب سے غیر فعال ٹیوب ویلز نہ صرف فعال بنائے جارہے ہیں بلکہ ٹیوب ویلز کی کارکردگی میں اضافے کے لئے بھی موثر پلان بنایا جارہا ہے تاکہ پانی کی ترسیل میں مزید بہتری آسکے۔ اسی طرح شعبہ واٹر سپلائی کی جانب سے شہر میں نئے ٹیوب ویلز کی تنصیب کا سلسلہ بھی تیزی سے جاری ہے۔تفصیلات کے مطابق شعبہ واٹر سپلائی نے گزشتہ برس شہر میں تقریبا پندرہ نئے ٹیوب ویلز مختلف مقامات پر نصب کئے جبکہ رواں برس بیس نئے ٹیوب ویلز مختلف مقامات پر نصب کئے جائیں گے جس کا ٹینڈرز پراسس مکمل ہوچکا ہے اور سائٹ پر کام تیزی سے جاری ہے۔ اسلام آباد کے سیکٹر آئی ایٹ، آئی نائن، آئی ٹین میں پانی کی فراہمی کو مزید بہتر بنانے کیلئے پونا فقیراں کے علاقے میں واٹر سسٹم نیٹ ورک میں ٹیوب ویلز کا اضافہ کیا گیا ہے جبکہ ایف اور جی سیریز میں غیر فعال ٹیوب ویلز کا مرمتی کام کرنے کے ساتھ ساتھ نئے ٹیوب ویلز کی تنصیبات کا عمل تیزی سے جاری ہے جنکو اگلے ماہ مکمل آپریشنل کردیا جائے گا۔مزیدبرآں کپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے شعبہ واٹر سپلائی نے شہر میں موجود مختلف مقامات پر واٹر سسٹم میں موجود لیکجز سمیت ایسے نقائص جو پانی کے ضیاع کا سبب بن رہے تھے ان پر بھی قابو پالیا ہے جس سے یومیہ دس ملین گلین سے زائد پانی کی بچت ہوئی ہے۔ اس پانی کو واٹر سسٹم نیٹ ورک میں شامل کرنے سے پانی کے پریشر میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اس سے قبل سملی ڈیم سے یومیہ 32 ملین گلین پانی وصول کیا جارہا تھا مگر اب صرف 18 ملین گلین پانی سے شہر کی ضرورت کو پورا کیا جارہا ہے۔اس موقع پر چیئرمین سی ڈی اے نے شعبہ واٹر سپلائی کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ شہر میں پانی کی بلا تعطل فراہمی کے لئے کئے جانے والے اقدامات کو مزید تیز کیا جائے۔اس ضمن میں سی ڈی اے انتظامیہ نے بھی شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پانی کے استعمال میں احتیاط برتیں اور پانی کے ضیاع سے اجتناب کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ پانی شہریوں کے استعمال میں لایا جاسکے۔ مزیدبرآں شہریوں کی سہولیات کے پیش نظر سی ڈی اے کے شعبہ واٹر سپلائی نے ہیلپ لائن اور واٹس ایپ نمبر 7775444-0335 بھی جاری کردئیے ہیں اگر کوئی بھی فرد پانی ضائع کرتا ہے تو فورا واٹر منیجمنٹ ونگ کی ہیلپ لائن نمبر یا واٹس ایپ نمبر پر رابطہ کریں۔ سی ڈی اے کا متعلقہ عملہ فوری ایکشن لیتے ہوئے خلاف ورزی کی صورت میں قانون کے مطابق بھاری جرمانہ یا چالان کرے گا۔ شعبہ واٹر سپلائی کی جانب سے اس بات کو بھی یقینی بنایا گیا ہے کہ موصول ہونے والی شکایات کا چوبیس گھنٹوں کے اندر ازالہ کیا جائے گا۔