تجارت

براعظم امریکا اور ایشیا پیسیفک ممالک میں ڈیجیٹل اثاثوں میں اضافہ

کراچی (آئی پی ایس ) ایک سروے کے مطابق امریکی براعظم اور ایشیا پیسیفک خطے میں رہنے والے افراد نے پہلی مرتبہ کرپٹو کرنسیوں کے ذریعے ڈیجیٹل اثاثے خریدے ہیں۔ خریداری کے اس سلسلے کو کرپٹو کاروبار کے لیے بلاک بسٹر قرار دیا گیا ہے۔امریکا میں کرپٹو کرنسی ایکسچینج جیمینئی نے اپنی تازہ سروے رپورٹ میں بتایا کہ 2021 میں امریکا کے علاوہ لاطینی امریکا اور ایشیا پیسیفک کے ممالک میں رہنے والے ہزاروں افراد نے پہلی مرتبہ کرپٹو کرنسیوں کا استعمال کرکے ڈجیٹل اثاثے خریدے۔

جیمینئی ایکسچینج نے یہ سروے نومبر 2021 سے فروری 2022 کے درمیان کیا ہے۔ کرپٹو کرنسی کے کاروبار سے منسلک ماہرین نے 2021 کو ایک شاندار سال قرار دیا۔کرپٹو کرنسی ایکسچینج جیمینئی نے سروے رپورٹ میں بیان کیا کہ اِن چار ماہ کے دوران امریکا، لاطینی امریکا اور ایشیا پیسیفک خطے کے بیس ممالک میں 30 ہزار افراد نے کرپٹو کرنسیوں کے ذریعے ڈیجیٹل اثاثے خریدے۔جیمنیئی کی رپورٹ مرتب کرنے والے ماہرین کا خیال ہے کہ ڈیجیٹل اثاثوں کی خریداری کی بنیادی اور بڑی وجہ مختلف ممالک میں افراطِ زر کی بڑھتی شرح اور بعض ممالک کی کرنسیوں کی قدر میں کمی کا نتیجہ ہے۔

جیمینئی کے مطابق 2021 میں 79 فیصد افراد نے کرپٹو کرنسی خریدی کیونکہ ان کا تعلق ان ممالک سے تھا جہاں کی کرنسیوں کی قدر ڈالر کے مقابلے میں پانچ سے زائد مرتبہ کم ہوئی تھی۔مثلا ڈالر کے مقابلے میں بھارتی روپے میں ساڑھے سترہ فیصد کمی ہوئی۔ اسی طرح انڈونیشی روپے کی قدر 2011 سے لے کر 2020 تک پچاس فیصد کم ہو چکی ہے۔

کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں ایک بِٹ کوائن کی قیمت 68 ہزار

سروے رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس براعظم یورپ میں 17 فیصد افراد نے ڈیجیٹل اثاثے خریدے۔ کرپٹو کرنسی کے ماہرین رواں برس یورپ میں کرپٹو کرنسیوں کی خریداری پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔
قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ اس وقت کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں ایک بِٹ کوائن کی قیمت 68 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی ہے اور یہ اب تک کی ریکارڈ بلند ترین سطح ہے جبکہ کرپٹو کرنسی مارکیٹ کی مجموعی مالیت بھی 3 ٹریلین ڈالر کے قریب پہنچ چکی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker