
اسلام آباد(آئی پی ایس)پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کے خلاف سندھ ہائوس پر دھاوا بولنے کے خلاف تھانہ سیکرٹریٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔دائر کی جانے والی درخواست کے مطابق ممبران قومی اسمبلی اپنی فیملیز کے ہمراہ سندھ ہائوس میں رہائش پذیر ہیں جہاں پی ٹی آئی کے دو ممبران قومی اسمبلی فہیم خان اور عطااللہ نے 80 کارکنان کے ہمراہ سندھ ہائوس آئے۔ درخواست میں بتایا گیا ہے کہ دو ممبران کے ہمراہ کارکنان نے گیٹ نمبر دو پر حملہ کیا، سیکورٹی اہلکاروں کو گریبان سے پکڑا اور گیٹ توڑ کر سندھ ہائوس میں داخل ہوئے۔
دراخوست میں بتایا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید، شاہ محمود قریشی اور شہباز گل نے اپوزیشن کو دھمکیاں دی ہیں اور کارکنان کو مشتعل کیا ہے۔ درخواست میں لکھا گیا ہے کہ وفاقی وزرا نے وزیراعظم کی ہدایت پر ہم اوپر حملہ کیا جس پر دہشت پھیلانے پر دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے کارروائی کی جائے اور ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے۔خیال رہے کہ یہ درخواست پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی نے تھانہ سیکرٹریٹ میں دائر کی ہے۔دوسری جانب اسسٹنٹ کمشنر سیکریٹریٹ انیل سعید نے سندھ ہاوس پر چڑھائی کر نے والے تحریک انصاف کے کارکنوں کوشخصی ضمانت پر رہا کیا ۔ کارکنان کے خلاف دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز زیڈ زون میں واقع سندھ ہائوس پر پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے دھوا بول دیا تھا اور شدید نعرے بازی بھی کی تھی۔ اس صورتحال کے پیش نظر سندھ ہائوس کی سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کردیا گیا تھا جبکہ کارکنوں سے واپس جانے کا بھی کہا گیا تھا لیکن ان کی جانب سے سندھ ہائوس کے گیٹ کے باہر دھرنا دیدیا گیا تھا۔واقعے کے بعد صورتحال کشیدہ ہوگئی، سندھ ہائوس میں تعینات پولیس اور کارکنان ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے اور پولیس نے تحریک انصاف کے متعدد کارکنان گرفتار کرلئے، ایم این اے فہیم خان اور عطااللہ کو بھی گرفتار کرلیا جنہیں کچھ دیر بعد رہا کردیا گیا تھا۔ پی ٹی آئی کے کارکنان کے خلاف کارسرکار میں مداخلت، سرکاری املاک کو نقصان اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔پولیس نے سندھ ہاوس کے باہر سے تحریک انصاف کے 13 کارکنان کو گرفتار کرکے تھانہ سیکریٹریٹ منتقل کیا تھا۔