
کراچی(آئی پی ایس ) پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے عوامی مارچ سے قبل حکومت کو مطالبات بھی پیش کردئیے ہیں۔مارچ کے آغاز سے قبل پیپلز پارٹی کی طرف سے کم وبیش 38 مطالبات حکومت کے سامنے رکھ دئیے گئے ۔
مطالبات میں کہا گیا کہ انیس سو تہتر کے آئین کے مطابق حکومت کے نظم و نسق پر عملدرآمد کیاجائے،ہر سطح پر آزادانہ انتخابات کے انعقاد کرویا جائے ،ادارے اپنی اپنی آ ئینی حدود میں رہیں ، پارلیمنٹ،کمیٹی سسٹم میں استحکام اور پائیداری ہونی چاہئے،اعلی عدلیہ کے ججز کی تقرری میں پارلیمانی کمیٹی کے کردار کا ازسر نو تعین کیا جائے ،آزاد الیکشن کمیشن ، قانون کی حکمرانی اور آزاد عد لیہ ہونی چاہیے، طلبا یونین سازی کا حق، طالبعلموں کی فلاح وبہبود کے امور میں فیصلہ ساز کردار ہونا چاہئے ،پرنٹ،الیکٹرانک میڈیامیں باضابطہ،غیراعلانیہ دونوں قسم کی سینسرشپ کاخاتمہ ہونا چاہئے ،میڈیا کمیشن رپورٹ کی سفارشات کے مطابق پیمرا کی آزادی کیلئے نئی قانون سازی کی جائے
سائبرکرائم قانون کی تمام غیر منصفانہ اورجابرانہ دفعات کا خاتمہ کیا جائے ،خواتین، اقلیتوں کیلئے منصفانہ اجرت پالیسی کیلئے مساوات کمیشن قائم کیا جائے ،خواتین پر تشدد، تیزاب حملوں ،جنسی ہراساں کے قوانین پر لازمی عملدر آمد کیا جائے ،اقلیتوں کی جبری تبدیلی مذہب کی روک تھام کیلئے قانون سازی کی جائے ،اٹھارویں ترمیم، آئین کی دیگر شقوں کے تحت صوبائی حقوق کی گارنٹی دی جائے،بلوچ عوام کے حقوق کی یقینی فراہمی ،فیصلہ سازی میں قومی اتفاق لایاجائے،بلوچ رہنمائوں کو واپس لانے ،مرکزی سیاسی دھارے میں پر اتفاق رائے لایاجائے،آئین کے تحت تیل ،گیس کی پیداوار والے صوبوں کا ترجیحی حقوق موثربنایاجائے
پر تشدد انتہا پسندی کی بیخ کنی کیلئے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کرایاجائے،جنوبی پنجاب کے نئے صوبے کا قیام ، نظر انداز علاقوں کی پسماندگی کاخاتمہ کیا جائے ،جی بی اور آزادکشمیر کی مالیاتی خودمختاری ،تفویض کردہ مالی وسائل پر اختیار دیاجائے،مزدوروں کے لئے قابل گزارہ اجرت کی ادائیگی کا حق یقینی بنایاجائے،تمام مزدوروں کو سوشل سیکیورٹی کا تحفظ فراہم کیاجائے،زرعی اجناس کی قیمتوں، سبسڈی کیلئے ایک نیا فریم ورک تشکیل دیاجائے،غریب کیلئے رہائش کی فراہمی کے حق ،جبری گھر سے بے دخلی کیخلاف قانون سازی کی جائے ،کچی آبادیوں،پسماندہ علاقوں کو ریگولرائز کرنے کیلئے قانونی فریم ورک تیارکیا جائے ۔