اہم خبریںپاکستان

عدم اعتماد کی باتیں کرنے والے پہلے کی طرح ناکام ہوں گے، اسد عمر

اسلام آباد (آئی پی ایس ) وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ نیا پاکستان کسی کے سامنے سر جھکانے کیلئے تیار نہیں ہے، ساڑھے تین سال سے ایک نیا پاکستان نظر آ رہا ہے، اس وقت پاکستان کی عزت ہو رہی ہے

اسلام آباد میں جلسے سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ جب نئے پاکستان سے ڈو مور کا مطالبہ ہوتا ہے تو جواب نہ میں ہوتا ہے ، ہمارے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہم امن کے فروغ کیلئے ہر کسی کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں، کسی کی چوری کی دولت کو چھپانے کیلئے ملکی مفادات کو قربان نہیں کریں گے، آج کل دوبارہ سے لانگ مارچ کی باتیں ہو رہی ہیں، ہمیشہ سردیوں میں نئی نئی بیماریاں آتی ہیں،اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سردیاں شروع ہوتی ہیں تو پی ڈی ایم کی بیماری بھی آ جاتی ہے، پی ڈی ایم کی بیماری بھی ختم ہوجائے گی کوئی نقصان نہیں پہنچائے گی، سردیاں ختم ہوتے ہی پی ڈی ایم بھی ختم ہو جاتی ہے،عدم اعتماد کی باتیں کرنے والے پہلے کی طرح ناکام ہوں گے

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے کبھی نہیں سنا کہ شہباز شریف اور زرداری سمیت ان کی اولادیں یہاں بیمار ہوئی ہوں،ا نھوں نے کہا کہ 18 اگست 2023 تک عمران خان اس ملک کے وزیراعظم رہیں گے، 2023کے انتخابات میں بھی عمران خان کامیاب ہوں گے اور وزیراعظم بنیں گے

دریں اثناء رکن قومی اسمبلی راجہ خرم نواز نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو صرف اپنی جائیداد کی فکر پڑی ہے، انھوں نے جھنگی سیداں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کامیاب جلسے پر سب کو مبارکباد دیتا ہوں۔،راجہ خرم نواز نے کہا کہ ہماری حکومت نے آتے ہی اسلام آباد کے گاؤں محلوں کو شہروں کے برابر کر دیا، ہم لوگوں نے عوام کے حقوق کے لیے کوٹے کی بات کی اور ففٹی پرسنٹ کوٹہ دلوایا، اسد عمر نے اپنی عوام کو پینے کا صاف پانی، پکی گلیاں اور سہولیات فراہم کی،ا نھوں نے کہا کہ آج سے پہلے حکمرانوں نے ٹیکس کے پیسوں سے اپنی اولاد کے لیے جائیدادیں بنائی، انہوں نے کہا کہ عمران خان نے صرف غریب عوام کی آنے والی نسلوں کے بارے میں بات کی، ہمارے لیڈر عمران خان نے دنیا بھر میں اسلام فوبیا پر بات کی،رکن قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ مشکل وقت ہے لیکن دیکھیں گے 2023 میں بھی پی ٹی آئی کی حکومت ہو گی، عوام کی حکومت ہو گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker