جنیوا () چین نے کہا ہے کہ سنکیانگ میں تمام اقلیتی قومیتوں کے مفادات کو اولین ترجیح حاصل ہے اور اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ عوام ہر اعتبار سے مقدم ہیں۔
اقوام متحدہ کے جنیوا دفتر اور سوئٹزرلینڈ میں دیگر بین الاقوامی تنظیموں کے حوالے سے چین کے مستقل مشن اور سنکیانگ ویغور خوداختیار علاقے کی عوامی حکومت نے "سنکیانگ ایک حیرت کدہ” کے موضوع پر بدھ کے روز ورچوئل کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں متعدد ممالک کے مندوبین نے شرکت کی۔
جنیوا دفتر میں چین کے سفیر چھن شو نے اپنے خطاب میں کہا کہ سنکیانگ میں تمام اقلیتی قومیتوں کے مفادات کو اولین ترجیح حاصل ہے اور اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ عوام ہر اعتبار سے مقدم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سنکیانگ میں معاشی و سماجی ترقی اور انسانی حقوق کے اعتبار سے بڑی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں اور تمام اقلیتی قومیتوں کے لوگ ایک اچھی اور بے مثال خوشگوار زندگی گزار رہے ہیں۔ سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے کی عوامی حکومت کے چیئرمین ایرکن تونیاز نے بتایا کہ آج سنکیانگ کی اقتصادی اور سماجی ترقیاتی کامیابیوں کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے، اور تمام قومیتوں کے لوگ امن اور اطمینان کے ساتھ زندگی بسر کر رہے ہیں۔کانفرنس کے دوران سنکیانگ میں ای کامرس کے ذریعے زرعی مصنوعات کی فروخت میں حاصل شدہ کامیابیوں اور روزگار کے نئے پیدا ہونے والے مواقع سے بھی آگاہ کیا گیا۔
اس موقع پرمختلف ممالک کے سفراء نے یہ جان کر خوشی کا اظہار کیا کہ سنکیانگ میں تمام قومیتوں کے لوگ ایک مستحکم اور ترقی پذیر ماحول میں زندگی گزار رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ مستقبل میں سنکیانگ اور چین کی مزید کامیابیوں کے منتظر ہیں۔