پاکستانتجارت

سپریم کورٹ میں ایف بی آر کی اپیل سماعت ، فریقین کو نوٹس جاری

اسلام آباد ۔۔ سپریم کورٹ میں بلوچستان کے قبائلی علاقوں (پاٹا) کو ٹیکس استثنیٰ دینے سے متعلق ایف بی آر کی اپیل کی سماعت جسٹس سجاد علی شاہ اور جسٹس عائشہ ملک پر مشتمل بینچ نے کی ۔۔ سپریم کورٹ میں اپیل ایف بی آر نے بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے دائر کی تھی۔ حافظ احسان احمد کھوکھر ایڈووکیٹ ایف بی آر کی جانب سے سپریم کورٹ میں پیش ہوئے ۔ انہوں نے اپنے دلائل میں کہا کہ اگرچہ ٹیکس چھوٹ آئین کے آرٹیکل 247 کے تحت بلوچستان کے پاٹا علاقوں کو دستیاب ہے لیکن سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے تحت ٹیکس چھوٹ یا ریفنڈ کا دعویٰ کرتے ہوئے ٹیکس ادا کرنے والا قانونی طور پر پابند ہے اور اسے سیکشن 22 کے تقاضوں کو پورا کرنا لازم ہے اسے افغانستان سے درآمد کے بعد نان ٹیرف علاقوں میں اشیاء کی کھپت کو مزید دکھانا ہوگا اور اپنے ریفنڈز کلیم جمع کراتے ہوئے اسے ٹیکس حکام کو متعلقہ دستاویزات پیش کرنا ہوگی۔ انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ ٹیکس ادا کرنے والے کی ذمہ داری ہے کہ وہ ٹیکس حکام کی جانب سے متعلقہ دستاویزات فراہم کرنے کے بعد تصدیق کے عمل کے ذریعے ہی سیلز ٹیکس کی ٹیکس چھوٹ یا ریفنڈز کے اپنے دعووں کو ثابت کرے۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ٹیکس ادا کرنے والے نے ضلع بلوچستان کے نان ٹیرف ایریا ژوب میں افغانستان سے لکڑی درآمد کی اور آئین کے آرٹیکل 247 کے پیش نظر سیلز ٹیکس ریفنڈز کا دعویٰ کیا لیکن ایف بی آر کی اپیل کے مطابق نان ٹیرف علاقوں میں اس طرح کی کھپت کے لئے متعلقہ انوائسز فراہم کرنے میں ناکام رہے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker