
اسلام آباد(آئی پی ایس )شہباز شریف فیملی کے ملازمین کے اکاونٹس سے اربوں روپے کی ٹرانزیکشن کا معاملہ،پارلیمانی سیکرٹری عالیہ حمزہ نے چیئرمین پی اے سی کو خط ارسال کردیا ۔ خط متن کے مطابق شہباز شریف کا اپوزیشن لیڈر رہنے کا کوئی جواز نہیں، اپوزیشن لیڈر ایک کرپٹ انسان نہیں ہو سکتا، کیا پی اے سی اپوزیشن لیڈر کی کرپشن پر خاموش رہے گی؟ عالیہ حمزہ نے مطالبہ کیا کہ پی اے سی شہباز شریف کی کرپشن پر احتساب کرے۔عالیہ حمزہ نے خط میں مطالبہ کیا کہ پی اے سی شہباز شریف فیملی ملازمین کے اکاونٹس سے اربوں روپے کی منتقلی کا نوٹس لے، شریف فیملی کے ملازمین کے اکاونٹس سے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی، خط متن کے مطابق ہزاروں روپے تنخواہ والے ملازمین کے اکاونٹس سے کروڑوں روپے شہباز شریف کے اکاونٹ میں منتقل ہوئے، ایف آئی اے نے شریف فیملی کے 14 ملازمین کے 28 بے نامی اکاونٹس کا سراغ لگایا، کیا پی اے سی کا کام پبلک آفس ہولڈر کی کرپشن بے نقاب کرنا نہیں؟ شہباز شریف جواب دیں، ہزاروں روپے ماہانہ کمانے والے ملازمین کے اکائنٹس میں کروڑوں روپے کہاں سے آئے، ملازمین کے مرنے کے بعد بھی ان کے اکاونٹس سے شہباز شریف اور فیملی کے اکاونٹس میں پیسے آتے رہے۔خط میں مزید کہا گیا کہ کیا پبلیک اکانٹس کمیٹی اپوزیشن لیڈر کی اس ننگی کرپشن پر خاموش رہے گی؟ کیا کوئی اخلاقی جواز بنتا ہے کہ شہباز شریف اپوزیشن لیڈر رہیں؟ مطالبہ کرتی ہوں کہ پی اے سی شہباز شریف کا احتساب کرے۔عالیہ حمزہ نے ملازمین کی تنخواہیں اور اکاونٹس سے رقوم منتقلی کی تفصیلات بھی جاری کر دیں۔ ملک مقصود چپڑاسی کی تنخواہ 25 ہزار، اکاونٹ میں 3.74 ارب روپے ڈپازٹ ہوئے، محمد اسلم کیشیئر کی تنخواہ 10 ہزار، 1.781 ارب روپے ڈپازٹ ہوئے، اظہر عباس کلرک کی تنخواہ 9 ہزار، 1.677ارب روپے ڈپازٹ ہوئے۔غلام شبیر قریشی سٹور کیپرکی تنخواہ 10600، 1.545ارب روپے ڈپازٹ ہوئیخضرحیات نذر اسسٹنٹ کی ماہانہ تنخواہ 21 ہزار 5 سو، 1.425ارب روپے ڈپازٹ ہوئے، گلزار احمد چپڑاسی کی تنخواہ 12 ہزار 8 سو، 1.2ارب روپے ڈپازٹ ہوئے۔اقرار حسین کلرک کی تنخواہ 13 ہزار، 1.186ارب روپے ڈپازٹ ہوئے۔ایم انور اسسٹنٹ 15 ہزار تنخواہ، 88.3 کروڑ روپے ڈپازٹ ہوئے۔ ایم یاسین گودام کلرک کی تنخواہ 31 ہزار، 71.5 کروڑ روپے ڈپازٹ ہوئے۔ توقیرالدین اسلم ملازم کی تنخواہ 21 ہزار، 48 کروڑ روپے ڈپازٹ ہوئے۔ظفر اقبال انجم اسسٹنٹ کی تنخواہ 14 ہزار، 52.5 کروڑ روپے ڈپازٹ ہوئے۔