
کراچی (آئی پی ایس )پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کی سلیکٹڈ حکومت کا تعلیمی بجٹ کو جی ڈی پی کے 1.5 فیصد تک کم کردینا افسوسناک ہے ۔تفصیلات کے مطابق تعلیم کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں بلاول بھٹونے کہا ہے کہ تعلیم کے بغیر ہمارے بچوں اور نوجوانوں کے روشن مستقبل کا خواب کبھی پورا نہیں ہوسکتا۔انہوںنے کہا کہ تعلیم پیپلز پارٹی کی ہمیشہ اولین ترجیح رہی ہے کیونکہ وہ اس بات میں یقین رکھتی ہے کہ مستقبل ہمارے بچوں اور نوجوانوں کا ہے۔بلاول بھٹو نے کہاکہ پیپلز پارٹی کے ہر حکومتی دور میں تعلیم کی بجٹ میں اضافہ کیا گیا، ان کی جماعت نے اپنے ادوار میں تعلیم کے فروغ کے لیے سب سے زیادہ اعلی تعلیمی ادارے اور کالجز بنائے ہیں، ریکارڈ تعداد میں پرائمری اسکول اور غیر رسمی تعلیمی ادارے قائم کرنا بھی پیپلز پارٹی کی حکومتوں کا طرہِ امتیاز ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان کی سلیکٹڈ حکومت کا تعلیمی بجٹ کو جی ڈی پی کے 1.5 فیصد تک کم کردینا افسوسناک ہے، تعلیم پر سمجھوتہ کرکے یونیورسٹیوں اور ان سے منسلک اداروں کے بجٹ میں کٹوتی کرنا قوم کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک جانب جب 5 سے 16 سال کی عمر کے تقریبا ڈھائی کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، دوسری جانب ملک میں غریب اور مراعات یافتہ طبقے کے بچوں میں معیاری تعلیم تک رسائی میں بہت بڑا فرق ہے، ایسے حالات میں اس اس طرح کا رویہ عوام دشمن ہے۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہمیں ایک ایسے تعلیمی نظام کی طرف بڑھناہو گا، جو بچوں میں تخلیقی اور تنقیدی نظر کو جِلا بخشے، آئندہ عام انتخابات میں کامیابی کے بعد پیپلز پارٹی کی بننے والی حکومت تعلیمی بجٹ میں نمایاں اضافہ کرے گی۔انہوںنے مزید کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں کامیابی کے بعد پیپلز پارٹی کی حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ریاست اپنی ذمہ داری نبھائے، تعلیم کی بجٹ میں ابتدائی طور جی ڈی پی کے تناسب سے 3 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔