
اسلام آباد(آئی پی ایس ) سی ڈی اے کی انتظامیہ کی ہدایت پر شعبہ انفورسمنٹ نے بدھ کے روز اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں ضلعی انتظامیہ اور اسلام آباد پولیس کی معاونت سے تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کے خاتمے کے لئے متعدد کارروائیاں کیں جس میں متعدد غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات بھاری مشینری کی مدد سے مسمار کردی گئیں اور تجاوزات کنندگان کا 4 ٹرک سامان بھی ضبط کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ان کارروائیوں کا آغاز اسلام آباد کے علاقے ایکسپریس وے پر ضیا مسجد کے مقام سے کیا گیا جہاں شعبہ انفورسمنٹ نے روڈ کے دونوں اطراف درجنوں غیر قانونی مختلف نوعیت کے چھوٹے بڑے سٹالز بھاری مشینری کی مدد سے مسمار کرتے ہوئے سرکاری اراضی پر قبضے کی کوشش کو ناکام بنادیا اور سرکاری اراضی واگزار کرالی۔ ان تجاوزات سے ٹریفک کی روانی میں خلل پیدا ہورہا تھا آپریشن کے بعد ان راہدریوں کو ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا اور تجاوزات کنندگان کا 4 ٹرک سامان بھی ضبط کرلیا گیا۔مزید برآں اسلام آباد کے سیکٹر جی نائن ٹو میں عوامی گذرگاہ پر 4 غیر قانونی گیراج بھی بھاری مشینری کی مدد سے مسمار کردئیے گئے اور سرکاری اراضی پر قبضے کی کوشش کو ناکام بنادیا گیا۔ اسی طرح سیکٹر جی سیون نزد گلشن مارکیٹ میں سکول کی دیوار کے ساتھ قائم 1 غیر قانونی کارشیڈ اور پرندوں کے 8 پنجرے بھی بھاری مشینری کی مدد سے مسمار کردئیے گئے۔علاوہ ازیں سیکٹر ایف سکس فور میں شعبہ انفورسمنٹ نے کارروائی کرتے ہوئے 1 غیر قانونی کمرہ اور 1 ممٹی کو بھی بھاری مشینری کی مدد سے مسمار کردیا۔بعد ازاں اسلام آباد کے علاقے مارگلہ ٹاؤن فیز ون میں بلڈنگ کنٹرول عملے کی نشاندھی پر ایک رہائشی گھر میں بلڈنگ قوانین کی خلاف ورزی پر 2 غیر قانونی کمروں کو بھی بھاری مشینری کی مدد سے مسمار کردیا گیا اسی طرح بری امام کے علاقے لالہ جی سرکار میں بھی شعبہ انفورسمنٹ نے غیرقانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن کیا اور ایک غیر قانونی چار دیواری کو بھاری مشینری کی مدد سے مسمار کردیا گیا۔اس موقع پر سی ڈی اے انتظامیہ کا کہنا تھا کہ سرکاری اراضی کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے اور قبضہ مافیا سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی اور ان اقدامات کا مقصد اسلام آباد کو غیرقانونی تعمیرات اور تجاوزات سے پاک رکھنا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ کئی ماہ سے وفاقی دارالحکومت میں سی ڈی اے تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف مسلسل آپریشن کرنے میں مصروف ہے جس سے اربوں روپے کی سرکاری اراضی واگزار کرائی جاچکی ہے۔