
وفاقی وزیر حماد اظہر کہتے ہیں پرویز خٹک سے میرا کوئی مکالمہ نہیں ہوا،ہماری پارٹی میں بولنے کی آزادی ہے،دوسری پارٹیوں کے سربراہوں کے بچے بھی آکر بیٹھ جائیں تو کوئی بات نہیں کرتا،آئی پی پیز سمیت اب کوئی فیصلے بھی بند کمروں میں نہیں ہونگے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہماری معیشت1960سے مفلوج معیشتکی شکل اختیار کرچکی تھی،ایک دم سے گرتی تھی اور فوری بڑھ بھی جاتی تھی,اس مصنوعی رجحان کو ختم کررہے ہیں،اس کیلئے ریفامز کی ضرورت تھی جو تحریک انصاف نے کی،زرمبادلہ کے ذخائر کا مصنوعی برقرار رکھنے کیلئے کم استعمال کیاجاتاکسٹم پالیسی میں خاطر خواہ تبدیلی کیگئی ، ایکسپورٹ 30ارب ڈالر تک لے جائیں گے،ایف اے ٹی ایف سمیت پوری دنیا پاکستان کے اقدامات کی تعریف کررہی،آئی پی پی ایز کے فیصلے اب بند کمروں میں نہیں ہوا کرینگے۔انہوں نے کہا کہ نیلم جہلم پروجیکٹ کی ٹرانسمیشن کو مکمل کرلیا ہے,دنیا میں مرکزی بینک خود مختار ہوتے ہیں اسے سیاسی رنگ دیا جارہا،گورنر,بورڈ آف ڈائریکٹر حکومت خود لگائے گی بینک کے اثاثے حکومت کے پاس ہونگے،فیول پرائز ایڈجسمنٹ امپورٹڈ کول اور ایل این جی کی وجہ سے ہوتی ہے ۔ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ پرویز خٹک سے میرا کوئی مکالمہ نہیں ہوا، یہ میڈیا سے پتہ چلا،ہماری پارٹی میں کابینہ میں بولنے کی آزادی ہے ہر کوئی بات کرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ روس سے سستی گیس کیلئے بھی اقدامات کررہے ہیں،ایل این جی کی وجہ سے سردیوں میں گیس کا بحران پیدانہیں ہوتا۔