مالے،8 جنوری کو چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ای اور مالدیپ کے وزیر خارجہ عبد اللہ شاہد نے مالے میں مشترکہ طور پر پریس میٹنگ کی۔
وانگ ای نے کہا کہ 50 سال کی مشترکہ کوششوں کے بعد چین اور مالدیپ کے تعلقات دوستانہ تبادلوں اور باہمی مفادات کی مثال بن گئے ہیں۔ایک جامع دوستانہ تعاون پر مبنی شراکت دار کی حیثیت سے اقتصادی اور معاشرتی تعمیر کو تیز کرنے اور خود مختار ترقی کی صلاحیت کو بہتر بنانے میں مالدیپ کی حمایت کرنا اور تعاون کو آگے بڑھانا چین کی حقیقی خواہش اور ارادہ ہے اور چین اس کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے.چین نے ویلانا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کی تعمیر نو اور توسیع کے منصوبے کو آگے بڑھایا تاکہ مالدیپ کے لوگوں کو ایک جدید بین الاقوامی ہوائی اڈہ مل سکے۔چین نے "چائنا-مالدیپ دوستی پل” بنایا ہے، جس نے لوگوں کی کئی سالوں سے جاری سفری مشکلات کو حل کیا ہے اور ٹریفک کا حجم اب تک 100 ملین سے زیادہ ہو چکا ہے۔ چین نے دس ہزار سے زائدمکانات تعمیر کیے اور مالدیپ کے ہزاروں خاندانوں کیحالات زندگی کو بہتر بنانے میں مدد کی ہے۔اس کے علاوہ چین نے G20 کے فریم ورک کے اندر مالدیپ کے قرضے کو عملی طور پر کم کیا ہے۔اس دورے کے دوران، چین نے مالدیپ کے اقتصادی احیا کو تحریک فراہم کرنے کے لیے مالدیپ کے ساتھ امداد اور تعاون کے منصوبوں کا ایک نیا سلسلہ شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔ چینی وزیرِخارجہ نے کہا کہ حقائق نے ثابت کیا ہے کہ چین اور مالدیپ کی جانب سے سمندری شاہراہ ریشم کی مشترکہ تعمیر دونوں ملکوں کے عوام کے مشترکہ مفادات کے مطابق ہے اور ہم مشترکہ طور پر امید، خوشحالی اور خوشی کی روشن شاہراہ پر آگے بڑھ رہے ہیں۔