نیویارک،امریکا میں قائم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر سے زیر حراست ایک صحافی کو فوری طور پر کرے۔پولیس نے صحافی عالم سجاد کو بھارتی حکمرانوں کے خلاف احتجاج کا ویڈیو کلپ اپ لوڈ کرنے پر گرفتار کیا تھا۔
میڈیا واچ ڈاگ نے کہا کہ وہ ایک آزاد صحافی اور میڈیا کے طالب علم سجاد گل کی گرفتاری سے بہت پریشان ہے۔ان کے اہل خانہ نے بتایا کہ بھارتی فوجیوں نے بدھ کی رات سجاد گل کو شمال مشرقی گاں شاہ گنڈ میں اس کے گھر سے اٹھایا اور بعد میں اسے پولیس کے حوالے کر دیا۔ سجاد گل نے پیر کے روز ایک کشمیر نوجوان کے قتل کے خلاف احتجاج کرنے والے خاندان کے افراد اور رشتہ داروں کی ویڈیو پوسٹ کی تھی۔ کمیٹی ٹو پرٹیکٹ جرنلسٹس نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ وہ بھارتی حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کے صحافتی کام سے متعلق اپنی تحقیقات ختم کردیں۔صحافیوں نے پولیس کی طرف سے ہراساں کیے جانے اور دھمکیوں کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔خطے میں صحافیوں کی ایک منتخب تنظیم کشمیر پریس کلب نے بھی متعدد مرتبہ بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ انہیں آزادانہ طور پر رپورٹنگ کرنے کی اجازت دے، بھارتی سیکیورٹی ایجنسیاں پریس کو دبانے کے لیے جسمانی تشدد، دھمکیوں اور سمن کا استعمال کر رہی ہیں۔