تبوک ، سعودی عرب کے شمال مغربی شہر تبوک میں سال کے پہلے دن ہونے والی برف باری کی ویڈیو کو سوشل میڈیا پر کافی شیئر کیا جا رہا ہے۔
تبوک کے علاقے کے قریب کوہ اللوز پر لوگ برف سے لطف اندوز ہو تے دیکھے جا سکتے ہیں سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے برف کی چادر میں ڈھکی کاروں کی تصاویر شائع کی ہیں۔ ویڈیو میں لوگ برفباری سے لطف اندوز ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ جبل الوز، الدہر اور القان پہاڑوں پر محیط ہے۔ سعودی عرب کا یہ شمالی علاقہ سیاحوں میں بہت مقبول ہے۔سعودی عرب میں ہر سال جبل اللوز، جبل الطاہر اور تبوک کے پہاڑوں پر دو سے تین ہفتے تک برف پڑتی ہے۔یہ پہاڑ سعودی عرب کے شمال مغربی علاقے میں ہیں، سعودی عرب میں برفباری کے بعد ہلچل مچ گئی۔ جبل اللوز پہاڑ 2600 میٹر بلند ہے۔ اس پہاڑ کو بادام کا پہاڑ بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اس کی ڈھلوان پر بڑی تعداد میں بادام کے درخت لگائے گئے ہیں۔اس پہاڑ پر ہر سال برف باری ہوتی ہے اور درجہ حرارت بہت گر جاتا ہے۔ تبوک سعودی عرب کے خوبصورت مقامات میں سے ایک ہے۔ خوشبودار پودے ہیں جو عطر بنانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ تبوک اردن کی سرحد سے متصل علاقہ ہے۔سعودی عرب میں برف باری کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ لوگ یہ دیکھ کر حیران ہیں کہ عام طور پر گرم موسم والے ملک سعودی عرب میں برف باری ہو رہی ہے۔پہاڑ، تبوک شہر سے تقریبا 200 کلومیٹر شمال مغرب میں اردن کی سرحد کے قریب واقع ہے اور یہاں پائے جانے والے بادام کے درختوں کی وجہ سے اسے جبل اللوز کہا جاتا ہے۔ عربی میں بادام کو لاج کہتے ہیں۔