پشاور(آئی پی ایس) صوبہ خیبر پختونخواہ کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) جاوید اقبال وزیر کا کہنا ہے کہ داسو واقعے میں ملوث تمام دہشت گرد اور سہولت کار گرفتار کیے جاچکے ہیں۔ انہوں نے سالانہ کارکردگی کی بریفنگ میں بتایا کہ داسو واقعے میں انٹیلی جنس تعاون سے تمام دہشت گرد گرفتار ہوئے۔ ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ داسو واقعے میں ملوث سہولت کار بھی گرفتار ہیں، واقعے کے خودکش بمبار کی مکمل شناخت ہوچکی تھی۔ پاکستان میں موجود مذکورہ پورا نیٹ ورک گرفتار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پشاور سی ٹی ڈی نے آئی ایس کے 3 بڑے گروپ مقابلوں میں ختم کیے، جنوبی اضلاع میں دہشت گردی کرنے والے 9 دہشت گرد مارے گئے۔ جاوید اقبال وزیر کا کہنا تھا کہ صوبے میں قبائلی جھگڑوں سمیت 237 دہشت گردی کے واقعات ہوئے، سنہ 2021 میں 561 ایف آئی آرز درج ہوئیں جو گزشتہ سال سے زیادہ ہیں۔ ڈی آئی جی نے مزید بتایا کہ 599 ہائی پروفائل دہشت گرد گرفتار ہوئے، گرفتاردہشت گردوں کے سر کی قیمت 20 کروڑ روپے تھی۔ منی لانڈرنگ کے خلاف سب سے زیادہ کارروائیاں پختونخواہ کے محکمہ انسداد دہشت گردی نے کیں۔
Related Articles
نو مئی کے مجرموں کو سزائیں؛ منصوبہ سازوں پر ہاتھ ڈالنے تک سلسلہ ختم نہیں ہوگا، وزیر دفاع
ہفتہ, 21 دسمبر, 2024
مکمل انصاف اُس وقت ہوگا جب 9مئی کے ماسٹر مائنڈ اور منصوبہ سازوں کو سزا ملے گی، 25 مجرمان کو سزائیں سنا دی گئیں: آئی ایس پی آر
ہفتہ, 21 دسمبر, 2024
خیبرپختونخوا کی ایپکس کمیٹی کا کرم میں تمام بنکرز اور بھاری اسلحہ ختم کرنے کا فیصلہ
جمعہ, 20 دسمبر, 2024