بنگلہ دیش میں ایک کشتی میں آتشزدگی کے نتیجے میں 38افراد کی ہلاکت کی تصدیق کر دی گئی ہے، حادثے کے وقت اس کشتی میں 300کے قریب افراد سوار تھے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ جمعہ کی صبح جھالوکاٹی ضلع کے جنوبی دیہی علاقے میں پیش آیا جو دارالحکومت ڈھاکہ سے 250 کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے۔مقامی پولیس کے مطابق تین منزلہ اوبھیجن 10 نے آگ پکڑ لی،ہم نے 32 لاشیں نکال لی ہیں۔ زیادہ تر افراد آگ کی وجہ سے ہلاک ہوئے جبکہ کچھ دریا میں چھلانگ لگانے کے بعد اپنی جانیں گنوا بیٹھے۔انہوں نے بتایا کہ ہم نے جلنے کی وجہ سے زخمی ہونے والے 100 افراد کو باریسل کے ہسپتالوں میں بھیجا ہے۔معین الاسلام کے مطابق آگ انجن روم میں لگی جس نے فیری کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام بنگلہ دیش کے ضلع جھلکاٹھی میں فیری حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے غمزدہ ہیں۔سوگوار خاندانوں اور بنگلہ دیش کی حکومت سے ہماری گہری تعزیت۔ غم کی اس گھڑی میں ہماری دعائیں بنگلہ دیش کے برادر عوام کے ساتھ ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی کشتیوں میں آتشزدگی کے واقعات رونما ہوتے رہے ہیں اور بنگلہ دیش میں ماہرین حفاظت کے غیر معیاری انتظامات، بحری جہازوں کی ناقص دیکھ بھال اور ان میں مسافروں کی زیادہ بھیڑ کو ان حادثات کی وجہ قرار دیتے ہیں۔بحری جہازوں اور کشتیوں کے علاوہ بھی بنگلہ دیش میں آگ لگنے کے واقعات سامنے آتے رہتے ہیں۔جولائی میں ڈھاکہ کے مضافاتی صنعتی علاقے روپ گنج میں قائم فیکٹری میں آگ لگنے سے 52 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔فروری 2019 میں ڈھاکہ کے ان اپارٹمنٹس میں آتشزدگی سے 70 افراد ہلاک ہوگئے تھے جسے کیمائی گودام کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا۔
Related Articles
امریکہ ہانگ کانگ کے معاملات اور چین کے داخلی امور میں مداخلت بند کرے، ہانگ کانگ میں چینی وزارت خارجہ کے کمشنر دفتر کا بیان
اتوار, 22 دسمبر, 2024
شام وسیع پیمانے پر پناہ گزینوں کی وطن واپسی کا متحمل نہیں ہو سکتا ، بین الاقوامی تنظیموں کا انتباہ
اتوار, 22 دسمبر, 2024
چین کی امریکہ کی جانب سے چین کے تائیوان علاقے کو ہتھیاروں کی فروخت کی شدید مخالفت
اتوار, 22 دسمبر, 2024