
سکھر،احتساب عدالت سکھر نے جعلی بھرتیوں کے الزام میں ڈی ایچ او سانگھڑ و 7سال قید کی سزا سنادی ۔
جمعرات کو احتساب عدالت سکھر کے جج فرید انور قاضی نے محکمہ صحت سانگھڑ میں غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق ریفرنس کا محفوظ شدہ فیصلہ سنا دیا جس کے تحت سابق ڈی ایچ او ڈاکٹر غلام حسین انڑ و 7 سال قید اور 10 کروڑ 73 لاکھ 90 ہزار 353 روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی ۔ ملزم و احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا،اس پر 94 افراد کو غیر قانونی طور پر بھرتی کرنے کا الزام تھا۔نیب سکھر کو ملزم کے خلاف اشتہارات کی اشاعت اور سلیکشن کمیٹی قائم کئے بغیر قواعد کے برعکس غیر قانونی بھرتیوں کی شکایت موصول ہوئی۔ الزامات کی بنیاد پر ایک انکوائری کی منظوری دی گئی جس کو بعد میں انویسٹی گیشن میں تبدیل کیا گیا۔ انویسٹی گیشن کے دوران معلوم ہوا کہ ڈاکٹر غلام حسین انڑ نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر سانگھڑ کی حیثیت سے 94 پیرا میڈیکل اہلکاران ایک سے بی پی ایس 11 تک کسی اخبار میں اشتہار دیئے اور محکمانہ سلیکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری کئے بغیر بھرتی کئے جو کہ سندھ سول سرونٹ (تعیناتی، ترقی اور تبادلہ)رولز 1974 کے سیکشن 5 اور 11 کی خلاف ورزی ہے۔ انویسٹی گیشن کے دوران یہ بھی معلوم ہوا کہ بھرتی شدہ ان 94 افراد نے 10 کروڑ 73 لاکھ 90 ہزار 353 روپے تنخواہ وصول کی۔ انویسٹی گیشن مکمل ہونے کے بعد احتساب عدالت سکھر میں مذکورہ ملزم کے خلاف ریفرنس نمبر 14/2019دائر کیا۔ مذکورہ ملزم نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے مخصوص افراد کو فائدہ پہنچایا جو کہ نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن یو/ایس 9 اے کے تحت کرپشن میں آتا ہے۔ عدالت نے سماعت مکمل ہونے کے بعد 23 دسمبر 2021 کو اس کا فیصلہ کیا جس میں ڈاکٹر غلام حسین انڑ کو بدعنوانی کا مجرم قرار دیا گیا۔